(طاہرجمیل) لاک ڈاون کی وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے، عدالتوں میں روزانہ کی بنیاد پرکام کرنے والے پرائیویٹ کمپیوٹرٹائیپسٹ بھی متاثرہیں،ٹائپسٹ سارادن عدالتوں میں فارغ بیٹھنے کےبعد مایوس لوٹ جاتے ہیں.
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث شہر میں لاک ڈاؤن اور دوفعہ144 نافذ کی گئی ہے، جس کی سےمعمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے،لاک ڈاؤن کے باعث ہر طبقہ متاثر ہے، عدالتوں میں روزانہ کی بنیاد پرکام کرنے والے پرائیویٹ کمپیوٹرٹائیپسٹ بھی متاثرہیں،ٹائپسٹ سارادن عدالتوں میں فارغ بیٹھنے کےبعد مایوس لوٹ جاتے ہیں.
روزگار نہ ہونے سے مسائل کا سامنا نے شدت اختیار کرلی ہے،لاہورکی ماتحت عدالتوں میں موجود پرائیویٹ ٹائپسٹ بھی ایسے حالات میں متاثر ہوکررہ گئے ہیں، عدالتوں دائر ہونےوالےکیسزکو ٹائپ کرانے کے لیے وکلاان ٹائپسٹ سےروزانہ کی بنیاد پر فیس دے کرکیس کی تفصیلات ٹائپ کراتےہیں،یہ ٹائیپیسٹ تمام عدالتوں میں وکلا کےچیمبروں کےساتھ بیٹھےنظرآتےہیں،لاک ڈاؤن سے پہلے ان کے پاس ٹائپ کرنےکے لیےوقت نہیں ہوتا تھا،،اب صورت حال یہ ہےکہ سارا دن فارغ رہنے کےبعد مایوس گھروں کو لوٹ جاتے ہیں،ان کا کہنا ہےکہ وہ گزشتہ بیس دن سےخالی ہاتھ گھر جا رہےہیں۔
عدالتوں میں سائلین کےنہ آنے کی وجہ سےاکثر وکلا نےٹائپ کرانے کی بجائے لکھ کرکیس دائر کرنا شروع کردیئے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ سائل پیسےدے گا تو ٹائپیسٹ سےٹائپ کرائیں گے,کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ ان ٹائپسٹ نےپیسے نہ ہونے کی وجہ سے گھروں کو جانا چھوڑدیاہے۔
واضح رہے کہ شہر میں لاک ڈاون 19 ویں روزداخل ہوچکا ہے، دوسری جانب کاروباری حضرات بھی پریشان ہیں،آل پاکستان انجمن تاجران نے 15 اپریل سے کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، صدر انجمن تاجران لاہور مجاہد مقصود بٹ کی جانب سے صبح 8 سے شام 4 بجے تک دکانیں کھولنے کی تجویز دی گئی ہے، انہوں نے کہا اینٹی کورونا اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے۔