وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ

وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ
کیپشن: Shahbaz Sharif
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہبازشریف اوراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف اورسیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس سکھرپہنچ گئے ، وزیرخارجہ بلاول بھٹو، وفاقی وصوبائی وزرا اور دیگر حکام ہمراہ ہیں۔دوران پرواز وزیراعظم اورانتونیوگوتریس نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، سکھر آمد پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا استقبال کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم اوراقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد متاثرین کی بحالی پر کام شروع کردیا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ میں سیلاب سے لائیواسٹاک اور زراعت کو نقصان پہنچا، سندھ میں بارشیں معمول سے کئی زیادہ ہوئیں ہیں، سندھ میں سیلاب سے537سےزائد لوگ جاں بحق ہوئے۔انھوں نے بتایا کہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا اور صوبے کے 24اضلاع سیلاب سےشدیدمتاثر ہوئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں مجموعی طورپر1185ملی میٹربارشیں ریکارڈکی گئیں، جس سے ساڑھے3ملین ایکڑزمین پانی میں ڈوب چکی ہے، 2010 کے مقابلے میں حالیہ سیلاب کی تباہی بہت زیادہ ہے، 2010 میں 6 اضلاع اور اب 24 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت 5 لاکھ سےزائدٹینٹ اورمچھردانیوں کی ضرورت ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں مچھروں کی وجہ سے مویشی بھی مرر ہےہیں، مویشیوں کو بچانےکے لیے بھی مچھر دانیوں کی ضرورت ہے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ منچھر جھیل میں کٹ لگایا ہے پانی دریا میں جارہا ہے، منچھرجھیل میں کٹ کےباوجوداس میں پانی بہت زیادہ آرہا ہے، اس وقت پانی نکال کر سمندر میں پہنچانا بڑا چیلنج ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس وقت متاثرین کےلیےبڑے پیمانے پر شیلٹر کی ضرورت ہے، جب تک متاثرین کے گھروں سے پانی نہیں نکلتا وہ واپس نہیں جاسکتے، ہمیں زراعت کو بچانےکےلیے کسانوں کی مدد کرنی پڑے گی۔انھوں نے بتایا کہ اسکول اوراسپتالوں کی بحالی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا پڑے گا، جس کے لئے ہمیں وفاقی حکومت، عالمی برادری سے مدد کی ضرورت ہے۔

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر