( علی ساہی ) پولیس کے اعلی افسروں نے دفاتر میں تاخیرسے آنا معمول بنالیا، آئی جی انعام غنی نے کام چور افسروں کو پکڑنے کی ٹھان لی، آئی جی پنجاب نے سی پی او میں آنے والے تمام ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز اور اے آئی جیز کی حاضری شیٹ، گاڑیوں کے دفتر داخل ہونے اور روانہ ہونے کی تفصیلات روزانہ بھجوانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق افسروں نے کام کرنا چھوڑ دیا اور دفاتر میں تاخیر سے آنا شروع کردیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے تمام افسروں کی دفاتر میں آنے اور جانے کے اوقات روزانہ چیک کرکے آئی جی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تمام افسروں کی گاڑیوں کے آفس داخل ہونے اور روانہ ہونے کی رپورٹ بھی دی جائے۔
آئی جی پنجاب نے تعیناتی کے بعد تمام ایڈیشنل آئی جیز کو اپنے یونٹس کے حوالے سے خود مختاری دی تھی۔ایڈیشنل آئی جیز کوخود ڈائریکشنز اور ورکنگ کرنے کی آزادی دی ہے۔ اس سےپہلے ڈاک اور ہدایات ایڈیشنل آئی جیز بغیر آئی جی کی منظوری جاری نہیں کرتے تھے۔
افسروں کی کام میں عدم توجہی اور دفاتر میں تاخیر سے آنے پر آئی جی پنجاب نے اوقات کار پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے تاخیر سے آکر جلدی جانے والے افسران کو آئی جی سے مل کر جانے کی ہدایت کی ہے۔ فیلڈ افسروں کو بھی آفس کے اوقات کار پر پابندی کا حکم دیا گیا ہے۔