ملک اشرف: لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کو طلبہ و طالبات میں الیکٹرک بائیکس تقسیم کرنے سے روک دیا۔
سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران یہ حکم دیتے ہوئے جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جب تک نئی پالیسی نہیں بن جاتی الیکٹرک موٹر سائیکلیں طلبہ میں تقسیم نہ کی جائیں۔
سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے عدالت نے پنجاب حکومت کو تاحکم ثانی طلباءمیں موٹرسائیکلیں تقسیم کرنے سے روک دیا اور کہا کہ نئی پالیسی بننے تک یہ منصوبہ روک دیا جائے۔
جسٹس شاہد کریم نکی عدالت میں سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ اور متعلقہ محکموں کے وکلاء پیش ہوئے ۔
ماحولیاتی کمیشن کے ارکان عدالتی حکم پر عمل درآمد کے متعلق رپورٹ پیش کی۔ ممبر ماحولیاتی کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے بیس ہزار بائیکس طلبہ و طالبات میں تقسیم کرنا ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ حکومت پنجاب نے سموگ تدارک کے لئے کابینہ کی سٹیڈنگ کمیٹی بنائی ہے جس کی سربراہی وزیرِ اعلی کریں گی۔ اب ایک ہزار الیکٹرک بائیکس اور 19 ہزار پٹرول موٹر سائیکلیں تقسیم کی جانی ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کی جانب سے طلباء کو کبھی لیپ ٹاپس ، کبھی بائیکس دی جارہی ہیں ، حکومت کو طلباء کے لئے تعلیمی اداروں کو بسیں دینی چائیں ، عدالت نے طلباء کو بائیکس دینے پر پنجاب حکومت سے آئندہ سماعت پر وضاحت طلب کرلی۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی پہلے ہی بہت بڑھی ہوئی ہے۔ حکومت کو الیکٹرک بسوں کو فروغ دینا چاہئے۔ سکولوں اور کالجز کو بسیں فراہم کرنے سے ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا ۔ جسٹس شاہد کریم نے ایل ڈبلیو ایم سی کے صبح دفتری اوقات میں سڑکوں کی صفائی پر کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی رات بارہ بجے کے بعد سڑکوں کی صفائی کرے۔ ایل ڈبلیو ایم سی اور پی ایچ اے کو سڑکوں کی صفائی اور پودوں کے لئےکم از کم تازہ پانی اور زیادہ سے زیادہ استمال شدہ اور بارشی پانی استعال کرے ، فاضل جج نے بروقت بند نہ کرنے اور دوبارہ خلاف ورزی کرنے والے کیفے مالکان کو دس لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا عندیہ بھی دیا ،جسٹس شاہد کریم نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ اس قوم کا پیسہ جس برے طریقے سے استعمال ہو رہا ہے ، ہمیں پتہ ہے کہ یہ کیوں ہورہا ہے، انتہائی مصرف اوقات میں سڑکوں کی صفائی سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے، ساری دنیا میں رات بارہ کے بعد سڑکوں کی صفائی کی جاتی ہے، پی ایچ اے نے سٹیل سٹکیچر اور اس میں گملے لگائیں، ، گملوں اور روشنیوں پر کروڑوں روپے خرچ کردئیے گئے , پی ڈی ایم اے کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ پچاس ہزار سکولوں میں اسمبلی کے دوران سموگ آگاہی کے متعلق چارٹ اویزاں کروا دئیے ہیں، جسٹس شاہد کریم نے کہا چارٹ میں عدالت کا نام اور پی ڈی ایم اے کے نمائندے کا نام نہیں آنا چائیے ، اسے ختم کیا جائے ،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی