پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل

Punjab Assembly, Speaker Malik Ahmad Khan, Supreme Court verdict on reserved seats, Women members of Punjab Assembly suspended, City42
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
Punjab Assembly, Speaker Malik Ahmad Khan, Supreme Court verdict on reserved seats, Women members of Punjab Assembly suspended, City42
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
پنجاب اسمبلی میں حکومتی پارٹی کے 27 ارکان معطل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

راؤ دلشاد: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے 27  ارکان  اسمبلی کو معطل کردیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ارکان اسمبلی کو معطل کرنے کے  متعلق رولنگ دے دی. 

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 58 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمد خان اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔

آج  پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو  بیک وقت 27 نشستوں سے محروم ہونا پڑا ہے، یہی نہیں بلکہ اب یہ ستائیس نشستیں حکومت کی مخالف جماعت سنی اتحاد کونسل کو مل جائیں گی۔ 
اسپیکر ملک احمد خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومتی اتحاد کو ملنے والی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں آج بیک جنبشِ قلم  معطل کر دیں ۔

آج پنجاب اسمبلی کی کارروائی کے دوران اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کی اور سپیکر کی توجہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے متعلق فیصلہ کی جانب مبذول کروائی۔ 
سپیکر  ملک احمد خان نے اپوزیشن رکن رانا آفتاب کے پوائینٹ آف آرڈر کو درست قرار دے دیا
اپوزیشن رکن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل کو ملنے والی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں مسلم لیگ  نون اور دیگر جماعتوں کو ملنے کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا تھا۔ 
اس کے بعد سپیکر  ملک احمد خان نے ایوان میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے ارکان کی معطلی کے حکم پر آج سے عملدرآمد کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں حکومتی اتحاد کے  معطل ہونےوالے ارکان کی تعداد  کم 27ہے۔ ان میں24 خواتین کی مخصوص نشستیں ہیں جبکہ 3 نشستیں مذہبی اقلیت کی ہیں

سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد کے نتیجہ میں آج معطل ہونے والوں میں اقلیتی ارکان اسمبلی طارق مسیح گل ،وسیم انجم ، بسرو جی شامل  ہیں۔


خواتین کی مخصوص نشستوں  پر منتخب ہونے کے بعد آج سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد سے معطل ہونے والی ارکان اسمبلی میں مقصوداں بی بی، روبینہ نذیر، سلمہ زاہد ،کنول نعمان ،زیبا غفور، سعیدہ ثمرین تاج، شہر بانو، آمنہ پروین، سیدہ سمیرا احمد ،عظمی بٹ ،افشاں حسین، شگفتہ فیصل، نسرین ریاض، ساجدہ نوید ،فرزانہ عباس، ماریہ طلال، تاشین فواد، عابدہ بشیر، سعدیہ مظفر، فائزہ مومنہ، عامرہ خان، سمعیہ عطا، راحت افزا، رخسانہ شفیق شامل ہیں۔
سعیدہ ثمرین تاج کا تعلق مسلم لیگ ق سے ہے اور سمیر احمد کا تعلق استحکام پاکستان پارٹی  سے ہے۔
روبینہ نذیر اور اقلیتی رکن بسرو جی کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔