ویب ڈیسک:سری لنکا کا معاشی بحران شدت پکڑنے لگا۔ پرتشدد مظاہرے جاری ، عوام نے سیاستدانوں کے گھروں کو آگ لگا دی۔
کئی ماہ سے جاری معاشی بحران سری لنکن کے وزیراعظم کی حکومت لے ڈوبا۔ مظاہرین نے ایک وزیر سمیت متعدد سیاستدانوں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ جھڑپوں میں ایک رکن پارلیمنٹ سمیت تین افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سری لنکا کا معاشی بحران سیاسی بحران میں تبدیل، پرتشدد مظاہرے وزیر اعظم کی کرسی لے ڈوبے، مشتعل عوام نے سیاستدانوں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ کئی روز سے جاری مظاہرے اس وقت پرتشدد شکل اختیار کر گئے۔ جب حکومتی رکن پارلیمنٹ نے اپنے حامیوں کے ساتھ مظاہرین پردھاوا بول دیا۔ مظاہرین نے رکن پارلیمنٹ کو جان سے مار دیا۔
صورتحال کشیدہ ہوئی تو وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ لیکن مظا ہرین کا غصہ کم نہ ہوسکا۔ مشتعل ہجوم نے سیاستدانوں کے گھروں کا گھیراؤ کرلیا، ایک سابق وزیر سمیت متعدد سیاستدانوں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ مہندا راجا پاکسے کی رہائشگاہ کے باہر بھی ہزاروں کا مجمع اکٹھا ہوگیا۔ مظاہرین نے وزیراعظم کے بھائی، صدر گوتا بایا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ صورتحال پر قابوپانے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر کے فوج کو طلب کیا گیا۔