سٹی 42: دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث کھیلوں کے میدان بند ہیں،سیاحتی مقامات ویران ہیں،پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے،لوگ گھروں میں مقید ہیں،ایسے میں کھلاڑی اپنے لیے طرح طرح کی سرگرمیاں ڈھونڈ رہے ہیں۔ پاکستان کی ٹاپ ٹینس سٹار سارہ محبوب نے بھی اپنے گھر میں مصروفیت ڈھونڈ لی۔
سارہ محبوب کہتی ہیں کہ اگر کھلاڑی چاہے تو وہ اپنی فٹنس برقرر رکھنے کیلئے گھر میں ہی ٹریننگ کرسکتا ہے، ٹریننگ کیلئے نہ ہی ساز و سامان درکار ہے اور نہ کوئی بڑی جگہ بس ایک چیز درکار ہے اور وہ کچھ کرنے کا عزم ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں پاکستان کی نمبر ون خاتون ٹینس پلیئر نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں ہر کسی کی طرح ان کا روٹین بھی متاثر ہوا ہے لیکن انہوں نے حالات کے مطابق اپنا روٹین ترتیب دے دیا ہے جس کی وجہ سے جو مشکلات پہلے درپیش آرہی تھیں وہ اب آسان ہوگئی ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد شروع میں انہیں روٹین تبدیل کرنا بہت مشکل لگتا تھا لیکن بعد میں احساس ہوا کہ ان حالات کا کچھ نہیں معلوم اس لیے حالات کے مطابق ہی روٹین بنالیا جائے۔
سارہ محبوب کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ گھر پر ہی ٹریننگ کریں اور جب باہر لوگ نہ ہوں تو کچھ دیر رننگ کرلیں۔ ایک سوال پر 29 سالہ ٹینس پلیئر نے کہا کہ وہ ٹینس کورٹ مِس کررہی ہیں، جو انرجی ٹینس کھیل کر ملتی تھی اس کی کمی محسوس ہورہی ہے اور اب بھی جب ٹینس ذہن پر سوار ہوتا ہے تو دیوار کے سامنے 'والی' کرتی ہیں یا ریکٹ سے گیند کو اچھالتی ہیں۔
سارہ محبوب نے بتایا کہ انہوں نے برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے کے 'ہنڈریڈ والیز' چیلنج سے متاثر ہوکر اس کی جوابی وڈیو بھی تیار کی ہے تاہم سوئس ٹینس اسٹار راجر فیڈرر کی طرح 'وال والیز' کرنا آسان نہیں۔ وہ سمجھتی ہیں کہ حالات بہتر ہونے کے بعد ٹینس کورٹس میں واپسی زیادہ مشکل نہیں ہوگی کیوں کہ اس میں کھلاڑی ویسے ہی ایک دوسرے سے فاصلے پر ہوتے ہیں۔ احتیاط کے طور پر ہاتھ ملانے سے گریز کیا جاسکتا ہے اور کورٹ پر اضافی گیندیں رکھی جاسکتی ہیں تاکہ ایک گیند کو ہر کوئی نہ چھو سکے۔بغیر تماشائیوں کے بھی میچز ہوسکتے ہیں۔ٹینس کو بہت مس کرتی ہیں جس کے بعد وہ اپنے پسندیدہ کھانے کھانے کیلئے دستوں کے ساتھ مختلف ریسٹورینٹس جائیں گی۔