روس پر پابندیوں کا شکنجہ مزید سخت، عالمی معیشت پر تباہ کن نتائج کا خدشہ

روس پر پابندیوں کا شکنجہ مزید سخت، عالمی معیشت پر تباہ کن نتائج کا خدشہ
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : امریکا اور یورپی یونین کی روس پر پابندیاں مزید سخت۔ مرکزی بینک کے بیرون ملک اثاثے منجمد کرنے سے لے کر خام تیل کی روسی برآمدات پر پابندی۔ میری ٹائم سیکٹر میں روسی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔

 روس کا کہنا ہے کہ امریکہ نے اس کے خلاف اقتصادی جنگ کا اعلان کر رکھا ہے جس کے توانائی کی منڈیوں اور عالمی معیشت کے لیے دور رس نتائج ہوں گے۔ روسی وزیراطلاعات دیمیتری یپیسکوف نے کہا کہ مغربی  پابندیوں نے صورتحال کو بہت مشکل بنا دیا ہے اور ہمیں سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔

واشنگٹن اور اس کے یورپی اتحادیوں نے روس پر مالی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس میں روس کے مرکزی بینک کے بیرون ملک اثاثے منجمد کرنے سے لے کر خام تیل کی روسی برآمدات پر پابندی شامل ہے۔

یورپی یونین نے اپنی پابندیوں کی بلیک لسٹ میں مزید روسی شخصیات اور حکام کو شامل کرنے، کرپٹو کرنسی کی منتقلی کے قوانین کو سخت کرنے اور یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے دوران میری ٹائم سیکٹر کو نشانہ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ ستائیس ممالک کے بلاک ای یو نے بیلاروس کے تین بینکوں کو پیمنٹس کے عالمی سسٹم سوئفٹ سے بھی بے دخل کر دیا ہے۔ ای یو کا کہنا ہے کہ بیلاروس یوکرین پر حملے میں روس کی معاونت کر رہا ہے۔ کرپٹو کرنسی کو نشانہ بنانے کی ایک وجہ یہ ہے کہ بلیک لسٹ میں شامل افراد اور کمپنیاں ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے ای یو کی اقتصادی پابندیوں سے بچنے کی کوشش نہ کریں۔

 یادرہےروس تیل کی قیمتوں کو آگ لگا کر دنیا بھر کے ممالک کی معیشت کو ہلا کر رکھ سکتا ہے۔ روس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے جو یومیہ 8 ملین بیرل تیل پیدا کرتا ہے۔ روس دنیا کے 80 ممالک کو خام تیل فراہم کرتا ہے جس میں سے 25 فیصد تیل یورپ اور 15 فیصد چین اور 2 فیصد ہندوستان استعمال کرتا ہے۔

امریکہ اپنی ضرورت کا تقریباً 8 سے 10 فیصد تیل روس سے درآمد کرتا ہے جو تقریباً 6 لاکھ 72 ہزار بیرل یومیہ تھا۔ ایک امریکی بیرل میں تقریباً 119 لیٹر تیل ہوتا ہے۔ تاہم گزشتہ چند ماہ میں امریکا نے روس سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں مسلسل کمی کی ہے۔ امریکی پابندیوں کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ خام تیل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی لیکن اس کے باوجود روس پر پابندیوں کا دور جاری ہے۔ برطانیہ نے سال کے آخر تک روسی تیل کی درآمدات منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ یہ بالکل واضح ہے کہ اگر روسی تیل کو مسترد کیا گیا تو اس کے عالمی منڈی پر سنگین نتائج ہوں گے۔ خام تیل کی قیمتوں میں اتنا اضافہ ہوگا، جس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔