یوکرین روس جنگ میں نیا موڑ آگیا

Ukrain Russia War
کیپشن: Ukrain Russia War
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین روس جنگ میں نیا موڑ آگیا، روسی حکام نے یوکرین میں حیاتیاتی لیبارٹریوں کی موجودگی کا انکشاف کیا اور امریکا نے بھی ان سہولیات کا اعتراف  کرلیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں بریفنگ کے دوران سینیٹر نے سوال اٹھایا کہ کیا یوکرین کے پاس کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار ہیں؟ جس پر محکمہ خارجہ کی انڈر سیکریٹری وکٹوریہ نولینڈ نے جواب دیا کہ وہاں حیاتیاتی تحقیق کی سہولت موجود ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ روسی افواج ان تنصیبات پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، ہم یوکرائنی حکام کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ حیاتیاتی تحقیقی مواد روسی افواج کے ہاتھ میں نہ آئے۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق امریکی مالی اعانت سے چلنے والی حیاتیاتی لیبارٹریوں میں طاعون اور اینتھراکس جیسے مہلک وائرس موجود ہیں۔

روسی حکام نے مزید کہا کہ امریکا واضح کرے، دنیا جاننا چاہتی ہے کہ یوکرین میں بائیولوجیکل ریسرچ لیب کا مقصد کیا ہے؟

ادھر یوکرینی حکام نے سائنسدانوں کو مہلک وائرس کو تلف کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ روس نے وائرس سے متعلق دستاویزات بھی جاری کردی ہیں۔

دوسری جانب چین نے یوکرین میں بائیولوجیکل لیب کے سامنے آنے پر امریکا سے وضاحت طلب کی ہے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کے مطابق یوکرین میں بائیو لیبارٹریز میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا پتہ چلا، امریکا یوکرین میں حیاتیاتی تجربہ گاہوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا تھا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کو واضح کرنا چاہیے کہ ان لیبارٹریوں میں کس قسم کا وائرس موجود تھا، دنیا کے 30 ممالک میں 336 حیاتیاتی تجربہ گاہیں امریکی کنٹرول میں ہیں۔

واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا اور اس حملے کی وجہ یوکرین کی جانب سے نیٹو میں شمولیت کی کوششیں اور علیحدگی پسند علاقوں میں یوکرینی فوج کے آپریشن کو قرار دیا تھا، فروری کے بعد سے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوچکے ہیں تاہم کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer