(جنید ریاض)لاہور کے سرکاری سکولوں میں کورونا کیسسز کی تعداد 43 پر پہنچ گئی،ابھی تک 17 اساتذہ اور 25 طلباءاور ایک کلرک کورونا کا شکار ہوئے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کیجانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کیمطابق لاہور کے سرکاری سکولوں میں کورونا کیسسز کی تعداد 43 پر پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کیمطابق ابھی تک 17 اساتذہ اور 25 طلباءکورونا کا شکار ہوئے جبکہ مذکورہ تعداد میں ایک کلرک بھی شامل ہے۔کورونا کیسسز کی وجہ سے ابھی تک 12 سکول سیل کیے جاچکے ہیں۔مذکورہ 12 سکولوں میں سے پانچ کو دوبارہ سے کھول دیا گیا ہے۔ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی مطابق کورونا کیسسز کا تعین کرنے کیلئے سکولوں میں مرحلہ وار ٹیسٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی تیسری جماعت کے سینکڑوں اساتذہ و طلباءمیں کورونا کیسز بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا جس کی وجہ ایس او پیز کی خلاف ورزی بیان کی گئی تھی۔ سرکاری سکولوں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ٹیب پر ایل این ڈی ٹیسٹ کی مشقیں تاحال جاری ہیں
سکولوں میں ایک ہی ٹیب پر سینکڑوں طلباءکا ٹیسٹ لینے کے باعث کرونا مزید پھیلنے کا خطرہ ظاہر کیا گیا تھا۔دوسری جانب پنجاب ٹیچرز یونین کا کہنا تھا کہ اساتذہ و طلباکو کورونا سے بچانے کے لیے لٹریسی اینڈ نمریسی ٹیسٹ کو موجود تعلیمی سیشن کیلئے معطل کیا جائے تاکہ مزید اساتذہ و طلبا کو کرونا ہونے سے بچایا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سرکاری سکولوں میں بچوں کو کورونا سے بچانے کیلئے فنڈ نہ ملنے کا انکشاف بھی ہوا تھا۔سکولوں میں بچوں کو کورونا سے احتیاطی تدابیر کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے لیے محکمہ سکول ایجوکیشن نے راوں سال 9 ارب 70 کروڑ کے فنڈ مانگے تھے مگرآٹھ ماہ گزر گئے محکمہ خزانہ پنجاب نے سرکاری سکولوں کے لیے ایک پائی بھی جاری نہ کی گئی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن نے محکمہ خزانہ کو 9.7 ارب روپے کا تخمینہ بنا کر بھیجا تھالیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ فنڈ محکمہ سکول ایجوکیشن کو ابھی تک نہیں سکے۔