ملک محمد اشرف : پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کی صورت میں نئی آمریت اور فسطائیت کی نئی شکل سامنےآئی ہے اور عوام کے جو حقوق مشرف اور ضیا کے دور حکومت نے نہیں چھینے تھے وہ اس حکومت نے چھین لئے ہیں.
چئیر مین پاکستان پیپلز ہارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا ہمیشہ آمریت کیخلاف آہنی دیوار بنے رہے اور ڈٹ کرکے آمریت کا مقابلہ کیا، جمہوریت کیلئے وکلاء کےکردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آمرانہ قانون کی سب سے پہلے نشانہ قانون کی حکمرانی ہوتی ہی۔ آمروں نے ملک کے آئین کو مسخ کیا ہے. بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کی کہ ایک وکیل قائداعظمؒ نے پاکستان بنایا اور ایک وکیل ذولفقار علی بھٹو نے پاکستان کو آئین دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ضیاالحق نے آئینی حکومت پر شب خون مارا اور مقبول ترین لیڈر کو عدالتی کارروارئی کے ذریعے قتل کیا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئین اور قانون کی بالادستی کی بات کی ہے ۔ بھٹو کی شہادت کا کیس آج بھی عدالت میں زیر التوا ہے ۔
انہوں نے بار سے اپیل کی کہ بھٹو کا انصاف دلوائیں، بلاول بھٹو زرداری نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر بینظیر بھٹو کو انصاف نہیں ملےگا تو عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا، بینظیر بھٹو کی خواہش تھی کہ خواتین ججز کابھی اعلیٰٰ عدلیہ میں ہونا چاہیئے ۔
ہائیکورٹ آمد پر بلاول بھٹو کا بھرپور استقبال کیا گیا۔ اعتراز احسن ، قمر الزمان کائرہ ،سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی ، وائس چئیرمین ہاکستان بار عابد ساقی ، صدر ہائیکورٹ بار طاہر نصراللہ وڑائچ سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی ۔