جمال الدین جمالی: انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا نو مئی ک پرتشدد حملوں کے متعلق لاہور کے آٹھ مقدمات میں 2 دن کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ۔
لاہور کے متعلقہ تھانوں کی پولیس جسمانی ریمانڈ کے دوران شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کرے گی۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پیر کے روز جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی سماعت کی تو ملزم کو اڈیالہ جیل سے موبائل فون پر ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت کی کارروائی مین شریک کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزم کو 12 جون کو دوبارہ ویڈیو لنک پر پیش کیا جائے۔
اب تک شاہ محمود قریشی کا تین بار مجموعی طور پر 17 دن کا جسمانی ریماند ہوا ہے ۔
انسداد دھشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے سماعت کی
ملزم کے وکیل رانا مدثر نے شاہ محمود قریشی کو مقدمات سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی اور دلائل دیئے۔
پراسکیوٹر محمد ازر اور عبد الجبار ڈوگر نے مزید جسمانی ریمانڈ کیلیے دلائل دیئے۔ تفتیشی افسر نے ریمانڈ کی درخواست پیش کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے سوشل میڈیا پر بغاوت پر مبنی ویڈیوز اور پیغامات جاری کئے ۔ ملزم سے موبائل برآمد کرنا ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کے بغاوت پر مبنی بیانات کی جانچ کیلیے ملزم کے فوٹو فرامٹک ٹیسٹ رپورٹ کا انتظار ہے ۔ ملزم کی جانب سے شوشل میڈیا پر اپ لوڈ کئے گئے تمام مواد کو فرانزک لیب بھیجوا رکھا ہے۔
سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی پر بغاوت اور کارکنوں کو جلاؤ گھیراؤ پر اکسانے کا الزام ہے ۔
ان پر درج آٹھ مقدمات میں تھانہ شادمان کو نذر آتش کرنے کا کیس , شیر پاؤ پل پر تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کا مقدمہ, زمان پارک کے سامنے پولیس گاڑیاں جلانے کا مقدمہ اور راحت بیکری چوک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے اور گلبرگ میں پولیس کی گاڑیاں جلانے سمیت دیگر مدمات شامل ہیں۔