ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیلٹا پر قابو کیلئے ویکسین کی تیسری خوراک  دینے پر غور

ڈیلٹا پر قابو کیلئے ویکسین کی تیسری خوراک  دینے پر غور
کیپشن: Delta Variant
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: امریکی دواساز کمپنی فائزر اور جرمن بائیو ٹیکنالوجی کمپنی بائیو این ٹیک نے اعلان کیا ہے کہ کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کے لیے نگران اداروں سے اجازت لے رہے ہیں۔
کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کے جاری ٹرائل سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ وائرس کی ابتدائی قسم اور بعد میں افریقہ میں پائے جانے والے بیٹا ویرینٹ کے خلاف ویکسین کی تیسری خوراک سے اینٹی باڈیز کی سطح پہلی دو خوراکوں کے مقابلے میں پانچ سے دس گنا بڑھ جاتی ہے۔ویکسین کی تیسری خوراک تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوگی۔

فائزر اور بائیو این ٹیک احتیاطاً ایسی ویکسین بھی تیار کر رہے ہیں جو بالخصوص ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف تحفظ فراہم کرے گی۔ اس مخصوص ویکسین کی پہلی کھیپ جرمنی کے شہر مینز میں قائم بائیو این ٹیک کے پلانٹ میں تیار کی جا رہی ہے۔

بیان کے مطابق ویکسین لگوانے کے چھ ماہ تک شدید بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم ہوتا ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ علامتی بیماریوں اور وائرس کی نئی نئی اقسام کے خلاف افادیت میں کمی واقع ہوتی جاتی ہے۔ایف ڈی اے اور بیماریوں پر قابو پانے والے امریکی سینٹرسی ڈی سی کی جانب سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تیسری خوراک کی ضرورت کے حوالے سے حکام جائزہ لے رہے ہیں۔

مشترکہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ جن امریکی شہریوں کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے انہیں تیسری خوراک کی ضرورت نہیں ہے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer