ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نےوکلاء کی جعلی ڈگریوں کے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جسٹس شاید کریم نے ریمارکس دئیے کہ مناسب تو یہ ہے کہ پنجاب بار کونسل وکلاء کی ڈگریوں کا معاملہ خود دیکھے ۔ تاہم عدالت کے متعلق تحریری حکم جاری کرے گی۔
جسٹس شاہد کریم نے خاتون ایڈووکیٹ گلزار بٹ کی درخواست پر سماعت کی ،پنجاب کونسل کی جانب سے بھی جاوید عمران رانجھا ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر وکلاء کی ڈگریوں کی تصدیق کروائی گئی ، 450 سے زائد وکلاء کی ڈگریاں جعلی نکلیں جن کے لائسنس معطل کر دئیے، 15 وکلاء کے خلاف مقدمات درج کروائے۔وکلاء کے وکالت لائسنس کی منسوخی کے لئے ان کے کیسز پنجاب بار ٹربیونل کو بھجوائے جارہے ہیں۔ 2 وکلاء نے جعلی ڈگری پر لائسنس معطلی کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔ درخواست گزار خاتون وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے ۔لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء اور جوڈیشل افسروں کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم دے رکھا ہے۔