یاور چودھری: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی،عدالت نے اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کیخلاف حکم امتناعی جاری کردیا۔عدالت نے صوبائی حکومت سے دس روز میں جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد بلال حسن نے تبسّم ڈار کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حکومت پنجاب نے گھر کو غیر قانونی طور پر پناہ گاہ میں تبدیل کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیلامی کیخلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے،حکومت نے ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ حکومت لیگی رہنماؤں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے،عدالت حکومت پنجاب کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
یاد رہے پنجاب حکومت نےلاہورکےعلاقے گلبرگ میں واقع سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکاگھرپناہ گاہ میں تبدیل کردیا ہے۔محکمہ سوشل ویلفیئرنے پناہ گاہ کابورڈ بھی آویزاں کردیا۔اےسی ماڈل ٹاؤن ذیشان رانجھانے کرسیاں اورڈائننگ ٹیبل لگوادی۔بے گھر افراد کے رہنے کیلئے گھر میں بیڈز لگوا دئیے گئے۔
واضح رہے 28 جنوری کو اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کروائی گئی تھی، اسحاق ڈار کی گھر کی نیلامی میں کسی شہری نے شرکت نہ کی۔ 12 کمروں پر مشتمل ہجویری ہاؤس کی ابتدائی بولی 18 کروڑ 50 لاکھ تھی۔