مجھے پتہ چلنا چاہئے کہ مجھے کیوں نکالا، نواز شریف نے پرانا سوال پھر اٹھا دیا

Mujhey Kyun Nikala, Nawaz Sharif, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نےایک بار پھر یہ سوال اٹھا دیا کہ مجھے  بتایا جائے 93ء اور 99ء میں کیوں نکالا؟ کیا کارگل جنگ چھیڑنے کا سوال کرنے پر نکالا گیا؟ مجھے پتہ لگنا چاہئے کہ مجھے کیوں نکالا گیا۔ 

لاہور میں مسلم لیگ نون کے پارٹی ٹکٹ کے امیدواروں کے اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کی نظروں سے اوجھل لیکن دل کے بہت قریب رہے ہیں، میں اپنے کسی دوست اور ساتھی کو بھولا نہیں، ہمیشہ یاد رکھا،  آج بھی دعا ہے کہ اللہ اس قوم کو مشکلات سے نکالے۔

نواز شریف نے کہا کہ قوم نے پچھلے 4سال کے دوران بہت مشکل دور دیکھا، ہمارے دور میں معیشت بہتر اور ترقی عروج پر تھی اور  ہمارے دور میں ہر لحاظ سے معاشرہ آگے بڑھ رہا تھا لیکن کچھ کردار ایسے آئے جنہوں نے دوڑتے پاکستان کو ٹھپ کرکے رکھ دیا۔

نواز شریف نے کہا کہ قوم ادراک کرے معاشی بے نظمی 2019 سے شروع ہوئی اور 2022 تک ملک میں ہرچیز کا بھٹابیٹھ گیا تھا، 2013 سے 2017 تک ہمارے دور میں ملک ترقی کررہا تھا، اچھے بھلے لوگوں کو نکال کر ملک اناڑی کے حوالے کیا گیا۔

نواز شریف نے کہا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ آپ  کہہ دیں لوڈشیڈنگ کو 6 ماہ میں ختم کردیں گے، میں نے جواب دیا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی، میں کیسے کہہ دوں، میں نے کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے ساکھ خراب ہو، میں نے الیکشن مہم میں کہا کہ پانچ سال میں لوڈشیڈنگ ختم کریں گے، میں قوم کےساتھ دھوکہ ، فریب اور فراڈ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

نواز شریف نے کہا ہر دفعہ ہم نے اچھے اچھے کام کیے لیکن ہر دفعہ ہمیں نکال دیا گیا ، مجھے پتا لگنا چاہیے کہ 93ء اور 99ء میں مجھے کیوں نکالا گیا، ہم نے کہا کہ کارگل لڑائی نہیں ہونی چاہیے تھی کیا اس لیے نکالا گیا، وقت ثابت کررہا ہے کہ ہم صحیح تھے وہ فیصلہ بھی ہمارا صحیح تھا، ملک کی بات آتی ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹتے، ہم نے ایٹمی دھماکے کیے اور پاکستان مضبوط ہوگیا، آج کسی کی جرات نہیں کہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھے، ہم نے معیشت، دفاع اور خارجہ ہر فرنٹ پر کارکردگی دکھائی، ہمارے دور میں بھارت کے دو وزیراعظم مودی اور واجپائی پاکستان آئے، اب ہمیں اپنے معاملات بھارت اور افغانستان کے ساتھ بھی ٹھیک کرنے ہیں، ہمیں اپنے معاملات ایران اور چین کے ساتھ بھی مزید بہتر کرنے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ شہبازشریف آکر نہ سنبھالتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، پہلے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تھا اب پی ٹی آئی حکومت نے بجلی کی قیمتوں کا بھی مسئلہ پیدا کردیا، آج غریب عوام کی ساری تنخواہ بجلی کے بل پر لگ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے پاکستان کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا؟ جن لوگوں نے ملک کو اس حال پر پہنچایا ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، ان سے پوچھنا چاہیے آپ نے ایسا کیوں کیا، یہ ہمارا ملک ہے ہماری نسلوں نے یہاں رہنا ہے، کم از کم ہم ان کے لیے اچھا ملک چھوڑ کر جائیں۔