ویب ڈیسک:لندن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری کا دن بھی جلد آئے گا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور سیاستدان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ ہم وہ ہیں جنہوں نے ایٹمی دھماکے کیے، موٹر ویز بنائیں۔ ہم نے ملک کو بجلی کے بحران سے نکالا اور نئے منصوبے لگائے لیکن ایک شخص خود کرپشن میں ڈوبا ہے اور دوسروں پر الزام لگا رہا ہے۔انہوں ںے کہا کہ یہ جن کو کرپٹ کہتے ہیں ان کو لندن میں عدالتیں سرٹیفکیٹ دے رہی ہیں اور یہ جھوٹے پراپیگنڈے کے بعد پھر اخباروں میں معافیاں مانگتے ہیں۔ اللہ نے ہمیں ہر جگہ سرخرو کیا اور اخبار ڈیلی میل نے بھی عدم ثبوت کی بنا پر معافی مانگ لی ہے جبکہ عمران خان کے خلاف الزامات نہیں بلکہ ثابت شدہ کرپشن ہے۔
نواز شریف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے 50، 50 ارب روپے کی کرپشن کی اور میرے خلاف تو ہائی جیکنگ کا کیس بھی بنایا گیا تھا لیکن بتائیں کون سی ہائی جیکنگ کی ہے؟ اور عمران خان کسی ایک منصوبے کا نام لیں جس کی بنیاد رکھی ہو اور وہ پایا تکمیل تک پہنچایا ہو۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شہزاد اکبر کو شرم آنی چاہیے، یہ جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔ پاکستان میں عمران خان کے خلاف انکوائریاں چل رہی ہیں لیکن پاکستان میں انکوائریوں کا کام ڈھیلا ڈھالا ہوتا ہے اور ہفتے کا کام 2 سال پر چلا جاتا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں مفت میں جلاوطنی اور جیلیں بھگتنا پڑیں لیکن اب عمران خان کی گرفتاری کا دن بھی جلد آئے گا۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ، کرپشن، کمیشن کک بیکس ،فنڈز اور آفس استعمال کے الزامات لگائے گئے۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل کیا گیا اور پاکستان کا آج یہ حال کر دیا کہ غریب آدمی بچوں کا پیٹ تک نہیں پال سکتا۔ 2017 میں پاکستان بلندیوں کی طرف جا رہا تھا اور ہم وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کی معیشت کو ترقی دی۔
نواز شریف نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی پہلے ہی تحقیقات کر کے شہباز شریف کو کلین چٹ دے چکی اور برطانیہ ایک آزاد جمہوری ملک ہے جہاں عوام کی حکمرانی ہے۔ جسٹس شوکت صدیقی اور جج ارشد ملک کیا کہہ گئے ؟ ثاقب نثار کی آڈیو لیکس ہوئیں۔
مریم نواز کے حق میں فیصلہ بھی عدم شوائد کی بنا پر آیا جبکہ اب بچے بچے کی زبان پر توشہ خانہ چوری کے قصے ہیں اور قوم کو ان سب چیزوں کو غور سے دیکھ کر سمجھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہماری خدمات قوم کے سامنے ہیں لیکن اب بھی کوئی نہ سمجھے تو پھر کیسے سمجھایا جائے۔ عمران خان نے خیبر پختونخوا میں ایک میٹرو بنائی وہ بھی فالٹی اور اربوں کا خرچ آیا، نیب کیس بھی بن گیا۔ بلین ٹری اور القادر ٹرسٹ کی تفصیلات سامنے آئیں گی تو لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔