(سٹی 42) پنجاب حکومت نے سرکاری کمپنیوں پر نوازشات کی بارش کردی، اداروں کے اختیارات بھی کمپنیوں کے حوالے کردیئے، من پسند افسروں کو نوازنے کے لئے خزانے کے منہ کھل گئے۔
آڈیٹرجنرل کا آفس تو پنجاب میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو سامنے لانے میں ناکام ہوگیا، مگر سٹی 42 نے کمپنیوں کے نام پر ہونے والی شاہ خرچیوں کا کھوج لگا لیا۔ سی ای اوتھرمل پاور کمپنی ارشد محمود لنگڑیال کی تنخواہ کوئی دو چار لاکھ نہیں پورے 20لاکھ روپے ہے، تنخواہ کیے ساتھ یوٹیلٹی بلز اور الاؤنسز کی مد میں ایک لاکھ روپے الگ سے ملتے ہیں، قائداعظم تھرمل پاورکمپنی کے سی ای او احمد چیمہ بھی بہتی گنگا میں اشنان کررہے ہیں جنہیں 14 لاکھ تنخواہ کے علاوہ ایک لاکھ سے زائد کے الاؤنسز لیتے ہیں، صاف پانی کمپنی نارتھ کے سی ای او نیبل جاوید ساڑھے 13 لاکھ تنخواہ، نئی گاڑی، 80ہزار تک الاؤنسز کے مزے لے رہے ہیں۔
پنجاب ہیلتھ فیسلیٹیز کمپنی کے سی ای او محمد علی عامر 6 لاکھ تنخواہ کے ساتھ مراعات کے 50 ہزار لیتے ہیں، پنجاب ہیلتھ انی شی ایٹو مینجمنٹ کمپنی کے سی ای او ملک ظہیر عباس ماہانہ ساڑھے 4 لاکھ روپے تنخواہ، 70 ہزار کے الاؤنسز لیتے ہیں، پنجاب ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے ایم ڈی احمر ملک2 لاکھ 42 ہزار تنخواہ، 2 سرکاری گاڑیاں اور الاؤنسز کی مد میں ساٹھ ہزار روپے وصول کررہے ہیں۔
لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی قائم مقام سی ای او ساڑھے 4 لاکھ تنخواہ پاتے ہیں، قائداعظم سولر پاور کمپنی کے سی ای او محمد امجد کی تنخواہ ساڑھے 8 لاکھ روپے تنخواہ پارہے ہیں، لاہور نالج پارک کے سی ای او ڈاکٹر زبیر اقبال کو 14 لاکھ روپے ماہانہ مل رہا ہے، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ایم ڈی سید بلال مصطفی 6 لاکھ 25 ہزار تنخواہ پا رہے ہیں جبکہ لاہور پارکنگ کمپنی کے سی ای او کی تنخواہ ساڑھے چار لاکھ روپے مقرر ہے۔