ویب ڈیسک : بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی بھارت کی تیسری سب سے زیادہ آبادی والی ریاست بہار میں اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بہار وہ چوتھی ریاست ہے جو سب سے زیادہ منتخب قانون سازوں کو پارلیمنٹ میں بھیجتی ہے اور وہاں کی حکومت گرنا نریندر مودی کی بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ایک جھٹکا ہے، جو ملک کی سیاست پر حاوی ہے۔بہار کا اتحاد 2024 کے عام انتخابات سے پہلے ٹوٹ گیا ہے، جس میں بی جے پی کو اب بھی تیسری بار جیتنے کی امید ہے جب تک کہ اپوزیشن جماعتیں مودی کی مقبولیت پر قابو پانے کےلیے اکھٹے نہ ہوجائیں۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار، جن کا تعلق علاقائی جنتا دل (یونائیٹڈ) پارٹی سے ہے، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی پارٹی کے ساتھیوں کی جانب سے بی جے پی اتحاد سے نکلنے کی سفارش کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے اور انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ ان کی پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے، جس کی بی جے پی نے تردید کی ہے۔
بی جے پی نے کہا کہ نتیش کمار نے 2020 میں آخری ریاستی الیکشن جیتنے کے بعد، اسے اور بہار کے لوگوں کو دھوکا دیا ہے ۔