آئین کی نصاب میں شمولیت، مریم اورنگزیب کی پیش کردہ قرارداد منظور

آئین کی نصاب میں شمولیت، مریم اورنگزیب کی پیش کردہ قرارداد منظور
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :  آئین میں نصاب کی شمولیت کے حوالے سے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی پیش کردہ تاریخی قرارداد نیشنل کانسٹی ٹیوشن کنونشن نے منظور کرلی۔ 50 سال بعد آئین کو نصاب اور درسی کتابوں میں شامل کیا جائے گا۔

 مریم اورنگزیب کی پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ 50 سال بعد آئین، جمہوری اقدار و روایات تعلیمی نصاب اور درسی کتب میں شامل کرکے سکولوں، کالجوں میں پڑھائی جائیں گی، تاریخی دن منانے کے ساتھ ساتھ تاریخ اور اس کی سمت کی درستگی بھی ضروری ہے، قوم سے حقیقی تاریخ چھپائی گئی جو قوم کی امانت تھی، اسے درست کرکے واپس عوام کو پہنچایا جا رہا ہے، نوجوانوں کے ذہین اور زرخیز ذہنوں میں آئین کا بیج بو رہے ہیں۔

 قرارداد میں کہا گیا کہ 2014 میں مطالعہ پارلیمنٹ پروگرام سے جو سفر شروع کیا تھا، اسے مکمل کیا جا رہا ہے، آئین، تین ریاستی اداروں میں اختیارات کی تقسیم اور جمہوری اقدار پرائمری ، سکینڈری سمیت تعلیم کے بنیادی اور اعلی درجوں کے نصاب کا حصہ ہوں گی، آج تاریخی دن ہے، یہ سب1973 کا دستور بننے کے 50 سال بعد ہو رہا ہے، اس تاریخی دن پر قوم خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کو مبارک پیش کرتی ہوں، اس تاریخی سنگ میل کو عبور کرنے پر پارلیمان کو بھی مبارک پیش کرتی ہوں، آخر کار پارلیمان کے ذریعے قومی تعلیمی نصاب میں آئین اور جمہوری اقدار کا سبق شامل ہو رہا ہے، مسودہ نصاب تیار کیا جا رہا ہے جو وفاق کے تمام سکولوں میں پڑھایا جائے گا۔

 قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کی روشنی میں صوبوں کو بھی تجویز دی ہے کہ اسے اپنے نصاب میں شامل کریں، یہ آئین اور جمہوریت کا فروغ ہی ہے جس کی بدولت تاریخ میں پہلی بار پرامن آئینی طریقے سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومت تبدیل ہوئی، نصاب میں آئین پڑھانے سے مستقبل میں کوئی بیرونی سازش کا جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ نہیں کر سکے گا  نصاب میں آئین پڑھانے سے نوجوان دستور، پارلیمنٹ اور عوام کے حقوق کی آہنی دیوار بنیں گے، نصاب میں آئین پڑھانے سے کسی کو فساد، فتنہ اور انتشار مچانے کی جرات نہیں ہوگی، نصاب میں آئین پڑھانے سے عوام خاص طور پر نوجوانوں میں شعور پیدا ہوگا کہ وہ آئین اور جمہوریت شکنوں کو پہچانیں، نصاب میں آئین پڑھانے سے کسی کو دستور کی کھینچی سرخ لکیریں عبور کرنے کی جرات نہیں ہوسکے گی۔