(علی رامے) پنجاب حکومت نے گندم خریدنے کیلئے 170 ارب روپے کا قرض لینے کا فیصلہ کرلیا، پنجاب حکومت پر پہلے بھی گندم کی مد میں واجب الادا رقم 390 ارب روپے ہے۔
پنجاب حکومت نے گندم کی فی من قیمت 1800 روپے مقرر کی ہے، جس کے لیے حکومت نے 170 ارب روپے کا تخمینہ لگایا ہے، تاہم حکومت اس بار بھی بینکوں سے قرض لیکر گندم خریدے گی، سٹیٹ بینک آف پاکستان کی شرائط کے مطابق شرح سود بھی مقرر کردی گئی ہے۔شہر سمیت صوبہ بھر میں گندم کی خریداری کے لیے 300 سے زائد سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، پنجاب بھر میں گندم کی خریداری کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
دستاویزات کے مطابق پنجاب حکومت پر پہلے بھی گندم کی مد میں واجب الادا رقم 390 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے، شرح سود دن بدن بڑھتا جارہا ہے، وفاق کی جانب سے بھی گندم کی مد میں ملنے والی رقم تاحال واجب الادا ہے۔
دوسری جانب مہنگائی کے ستائے لاہوریوں کو پنجاب حکومت نے رمضان بازاروں میں ریلیف دینے کا بڑا فیصلہ کرلیا، رمضان بازاروں میں چینی 65 روپے فی کلو میں فروخت ہوگی، صارفین کو دو کلو چینی کا پیکٹ 130 روپے میں ملے گا، پنجاب حکومت اور فلورز ملز کے درمیان بھی معاہدہ طے پا گیا، فلورز ملز ایسوسی ایشن رمضان بازاروں میں 10 کلوآٹے کا تھیلا 375 روپے میں فراہم کریں گی۔
فلورز ملز رمضان بازاروں میں سپلائی دیں گی،ضلعی انتظامیہ کے اہلکار آٹا اپنی نگرانی میں فروخت کریں گے، رمضان المبارک میں صوبے میں کل 309 جبکہ لاہور شہر میں 32 رمضان بازارلگائے جارہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پنجاب فلورز ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کے مطابق پنجاب بھر کی فلورز ملز کو 25 ہزار میٹرک ٹن گندم روزانہ کی بنیاد پر دی جارہی ہے جس میں لاہور کی فلورز ملز کا کوٹہ 5500 ٹن روزانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پنجاب کا گندم کوٹہ 27 ہزار ٹن کرنے کی ضرورت ہے۔