سٹی 42: متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن نےحکومت سے گیس اور بجلی کے بلوں میں ریلیف کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت ریلیف پیکج دے رہی ہیں لیکن نان بائی ایسوسی ایشن کو ایسی کسی بھی طرح کی مراعات نہیں دی گئیں۔ حکومت کی جانب سے ایک طرف ریلیف پیکجز کا اعلان کیا گیا تو دوسری جانب بجلی اور گیس کے بل اور زیادہ کر کے بھیج دیئے ہیں۔
رحمان پورہ میں متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن کے صدرآفتاب گل نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے تندرو مالکان کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا جبکہ لاک ڈائون کے باعث شہر کے 60 فیصد تندور بند ہو چکےہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ تندرو بند ہونےسےہزاروں لوگوں کا روزگارمتاثرہورہا ہے۔ حکومت موجودہ حالات میں تندرورمالکان کوگیس اور بجلی کےبلوں میں ریلیف دے۔
آفتاب گل کا کہنا تھا کہ تندروروں کو فائن آٹا اور میدہ بھی مہنگے داموں مل رہا ہے، جبکہ تندرو بند ہونےسےمسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس تندروں کے حوالے سے حکومت پنجاب کےفیصلےپرعمل نہیں کررہی اور بیشترعلاقوں میں تندور 5 بجےبند کرائےجا رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت تمام ترصورتحال کا نوٹس لے اور تندرو مالکان کو ریلیف فراہم کرے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 144 ارب روپے کا احساس ریلیف پروگرام شروع کردیا اور اس سلسلے میں 50 ارب روپے بینکوں کو بھی فراہم کردیئے گئے تاکہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاؤن سے متاثر یومیہ اجرت اور مستحق خاندان میں 4 ماہ کا مجموعی وظیفہ 12 ہزار روپے تقسیم کرسکیں۔
رقم کی تقسیم کے پہلے روز ایک کروڑ 20 لاکھ میں سے 40 لاکھ لوگوں کو نامزد بینکوں حبیب بینک لمیٹڈ اور بینک الفلاح کی 17 سو برانچوں سے رقم وصول کرنے کے لیے ٹیکسٹ میسجز (ایس ایم ایس) موصول ہوئے جبکہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے 3 ہزار کیمپس بھی تشکیل دیے گئے۔