غزہ اَپ ڈیٹ؛ اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد گیارہ سو سے بڑھ گئی

Ghaza Update, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: حماس کے مزاحمت کاروں اور  اسرائیلی فورسز  کی جھڑپیں تیسرے روز  بھی جاری ہیں، پیر کے روز اسرائیل میں حماس کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ کر 1100 ہوگئی۔ جبکہ  2 ہزار 741 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق 2200 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے 343 شدید زخمی ہیں اور 22 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر کے پاور سپلائی مکمل بند کر دی، اسرائیل نے حماس کے حملوں میں  کرنل سمیت 26 فوجیوں، 30 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی اور امریکہ کے 9 شہریوں کے بھی حماس کے حملوں میں مرنے کی تصدیق کر دی۔ اسرائیل کی فوج نے  جنوبی اسرائیل میں لڑائی میں مارے گئے 26 فوجیوں کے نام جاری کردیئے۔ اسرائیل اور  غزہ میں مزید ہلاکتوں کی اطلاعات مسلسل آ رہی ہیں۔

غزہ میں فلسطینی ذرائع کے مطابق غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 560 ہو چکی ہے اور اسرائیل میں ہسپتالوں سے وابستہ ذرائع کے مطابق اسرائیل میں حماس کے حملوں میں مرنے والوں کی تعداد  800 سے زیادہ ہے۔

جبالیہ کیمپ پر اسرائیل کے فضائی حملے

غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں فلسطینی ہلاک اور زخمی ہوئے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے ذریعے حاصل کی گئی ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیل کے طیاروں کے میزائل اور  بم حملوں کے فوراً بعد  فلسطینی آگ بجھانے اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ملبے تلے پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔ اس اسرائیلی فضائی حملے میں جبالیہ میں متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں اور درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے، 

فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کا کہنا ہے کہ حملہ میں جبالیہ کیمپ میں واقع  ایک گنجان آباد بازار کو نشانہ بنایا گیا۔

پیر کے روز بھی غزہ سے اسرائیلی شہر عسقلون پر تقریباً 100 راکٹ داغےگئے جن میں سے کچھ نے اہداف کو نشانہ بنایا۔

غزہ میں چار یرغمالی ہلاک

 حماس کا کہنا ہےکہ غزہ پر  اسرائیلی حملوں میں چار اسرائیلی مغوی بھی ہلاک ہوگئے۔ حماس کی جانب سے عرب میڈیا کو فراہم کی گئی اطلاعات میں اسرائیلی یرغمالیوں کے مرنے کے مقامات کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔تاہم بعض میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں شجاعیہ کے علاقہ پر فضائی حملوں میں ہوئی ہیں۔

غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ
ہفتہ کی شام سے شروع ہونے والی شدید بمباری نے اب تک محصور فلسطینی علاقہ غزہ کے مختلف حصوں میں  ایک لاکھ 20 ہزار  سے زائد افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔ اتوار کی شب جبالیہ کیمپ اور شجاعیہ کے علاقوں پر مزید بمباری سے بے گھر افراد کی تعداد میں مہیب اضافہ رپورٹ کیا گیا۔

غزہ کا مکمل محاصرہ

اسرائیل کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی "مکمل ناکہ بندی" کے تحت رہے گی، اس ناکہ بندی میں خوراک اور ایندھن کے داخلے پر پابندی بھی شامل ہے۔خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کے روز غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ کر لیا۔ غزہ کے 2.3 ملین لوگوں کو خوراک، ایندھن اور رسد کی فراہمی روک دی۔ اتوار کی شب اسرائیل نے دراندازی کے جواب میں حماس کے زیر اقتدار علاقے پر  متعددفضائی حملے کئے تھے تاہم پیر کے روز دن کے دوران جبالیہ کیمپ پر حملے کے بعد کوئی فضائی حملہ رپورٹ نہیں ہوا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 100,000 ریزرو فوجی غزہ کے قریب جمع ہو گئے ہیں، جہاں فلسطینی جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ انہوں نے 130 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

جنوبی اسرائیل میں حماس کے جنگجوؤں کے قبضہ کا خاتمہ

ہفتہ کی صبح حماس کے اچانک حملے کے دو دن بعد، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اپنے جنوبی قصبوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے جہاں حماس نے متعدد عمارتوں پر مکمل یا جزوی قبضہ کر لیا تھا۔

حماس کی طرف سے اسرائیل کی فوج اور انٹیلی جنس آلات کو مکمل طور پر جام کر دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کئی دہائیوں میں پہلی بار اسرائیل کی گلیوں میں شدید لڑائیاں ہوئیں۔

جنوبی اسرائیل میں مرنے والے امریکیوں کی تفصیل

واشنگٹن میں امریکہ کے محکمہ خارجہ نے پیر کو کہا کہ ہفتہ اور اتوار کے روز  اسرائیل پر حماس کے حملوں میں کم از کم نو امریکی شہری مارے گئے ہیں۔

سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی شہریوں کی ایک غیر متعین تعداد لاپتہ ہے۔ اتوار کو، ایک اہلکار نے کہا تھا کہ لاپتہ ہونے والے امریکیوں کی تعداد ابھی واضح نہیں۔ یہ تعداد  چھ سے 12 کے درمیان تھی۔ یہ واضح نہیں تھا کہ لاپتہ افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا، ہلاک کیا گیا تھا یا وہ روپوش تھے یا کسی اور وجہ سےرابطہ سے باہر تھے۔ ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ محکمہ خارجہ خاندانوں کے ساتھ رابطے میں ہے "اور تمام مناسب قونصلر مدد فراہم کر رہا ہے۔"

حماس کے حملوں میں مرنے والے اسرائیلی فوجی

 اسرائیل نے حماس کے حملوں میں کرنل سمیت اپنے 26 فوجیوں اور 30 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ آئی ڈی ایف نے جنوبی اسرائیل میں لڑائی میں مارے گئے 26 فوجیوں کے نام جاری کردیے۔ ان میں شمریا سے نہال بریگیڈ کا کمانڈر 42 سالہ کرنل جوناتھن اسٹینبرگ، 481 ویں سگنل بٹالین کا کمانڈر 36 سالہ لیفٹیننٹ کرنل سحر مچلف، ڈپٹی کمانڈر میجر چن بکریس، کیپٹن ادیر اوادی، کیپٹن یوتم بین باسات، لیفٹیننٹ یا موسی، لیفٹیننٹ یفتاح یابیٹز، لیفٹیننٹ میناشے یوو مالیف، لیفٹیننٹ یا یوسف رن اور دیگر فوجی اہلکار شامل ہیں۔

اسرائیلی پولیس کے 30 اہلکار مارے گئے

 اسرائیلی پولیس نے بھی بیان جاری کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ کے پہلے دن کے دوران اس کے 30 پولیس اہلکار مارے گئے۔ حماس نے متعدد اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو قیدی بھی بنالیا ہے جن میں سے کچھ کو غزہ بھی لے جایا گیا ہے۔

 اسرائیل ڈیفنس فورسز کے اعلیٰ ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے صحافیوں کے ساتھ بریفنگ میں تصدیق کی کہ کئی لوگوں کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی لے جایا گیا ہے.

 سفیر کے بغیر امریکی سفارتخانہ

حماس کے حملے  میں 9 امریکی شہریوں کے مرنے کے بعد صدر بائیڈن کی حکومت نے اسرائیل میں اپنا نیا سفیر جلد تعینات کرنے کی کوشش تیز کر دی ہے۔ اس وقت اسرائیل میں امریکی سفارتی عملہ سفیر کے بغیر کام کر رہا ہے کیونکہ سفیر کی تعیناتی کا معاملہ سینیٹ میں زیر غور ہے۔ پیر کے روز وائٹ ہاؤس نے سینیٹ کے رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ صدر جو بائیڈن کے اسرائیل میں اگلے سفیر، اوباما دور کے سابق وزیر خزانہ اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف جیک لیو کے نامزد ہونے کی تصدیق کا عمل جلد مکمل کریں۔

جولائی میں سفیر ٹام نائیڈز کی رخصتی کے بعد امریکہ اسرائیل میں کسی سفیر کے بغیر ہ کام کر رہاہے۔ 

امریکی فورڈ کیئیر سٹرائیک گروپ کی روانگی

امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کو کہا کہ انہوں نے فورڈ کیریئر سٹرائیک گروپ کو مشرقی بحیرہ روم کی طرف جانے کا حکم دیا ہے تاکہ وہ اسرائیل کی مدد کے لیے تیار رہے۔ یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ، بحریہ کا جدید ترین اور جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز، اور اس کے تقریباً 5,000 ملاح اور جنگی طیاروں کے ڈیک کے ساتھ کروزرز اور تباہ کن قوتیں ہیں جن کو بحیرہ روم میں بھیجنے کا مقصد کسی بھی انہونی چیز کا جواب دینے کے لیے تیار رہنا ہے۔ اس پیش قدمی کا بنیادی مقصد ایران کی جانب سے بھیجے گئے اضافی ہتھیاروں کو حماس تک پہنچنے سے روکنا ہے۔

انٹرنیشنل زرائع ابلاغ کے مطابق بحیرہ روم میں یہ بڑی ڈپلائمنٹ  حماس اور اسرائیل کے تنازعہ کی کسی بھی علاقائی توسیع کو روکنے کی امریکی خواہش کی عکاسی کرتی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے اتوار کو باضابطہ طور پر جنگ کا اعلان کر دیا ہے اور حماس کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے "اہم فوجی اقدامات" کے لیے  بڑے پیمانہ پر تیاری شروع کر دی ہے۔

نیتن یاہو  کا نئی جنگ سے مشرقِ وسطیٰ کو بدلنے کا اعلان
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ  جنگ میں "مشرق وسطیٰ کو بدلنے" کا نعرہ لگا دیا ہے۔

73 سالہ نیتن یاہو نے جنوبی اسرائیل کے عہدیداروں کو بتایا کہ "حماس اب جس صورتحال سے گزرے گی وہ مشکل اور خوفناک ہوگی۔  ہم مشرق وسطیٰ کو تبدیل کرنے جا رہے ہیں۔"

یاہو نے حماس کے حملوں کی زد میں آنے والے اسرائیلیوں سے کہا کہ ’’یہ تو صرف شروعات  ہے۔ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں اور ہم انہیں طاقت، زبردست طاقت سے شکست دیں گے۔‘‘

لبنان میں فلسطینی گروہ اسرائیل سے لڑنے کے لیے بے تاب
لبنان-اسرائیل کی سرحد پر کشیدگی کی خبروں میں شدت آنے کے بعد، لبنان میں فلسطینی گروپوں کا کہنا ہے کہ اگر حزب اللہ قیادت کرے تو وہ اسرائیل کے خلاف ایک نیا محاذ شروع کرنے کے لئے حزب اللہ کے ساتھ اشتراک کرنے کےخواہشمند ہیں۔

اگرچہ لبنان کے اسرائیل حماس تنازع میں شامل ہونا بعید از امکان نہیں، لیکن اگر وہ ایسا کرتا ہے تو یہ خطے کو ایک تباہ کن جنگ میں گھسیٹ لے گا۔

کارنیگی مڈل ایسٹ سینٹر کے موہناد ہیگ علی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ "میرے خیال میں لبنان سے کسی بھی حملے پر اسرائیلی ردعمل ایک مختلف شدت کا ہوگا۔"

اسرائیل کا30 بلین ڈالرغیرملکی بیچنے کا اعلان

 حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں بینک آف اسرائیل نےپہلی بار 30 بلین ڈالرغیرملکی کرنسی اوپن مارکیٹ میں بیچنے کا اعلان کیا ہے۔

 بینک آف اسرائیل کا کہنا ہےکہ بینک صورتحال اور مارکیٹس کا جائزہ لیتا رہے گا اورسوئپ میکنیزم کے ذیعے مارکیٹ میں 15 بلین ڈالر تک لیکویڈٹی فراہم کرے گا۔ ان اقدامات کا مقصد اسرائیل پر اچانک حملوں کے بعد اسرائیلی کرنسی کی ویلیو میں کمی اور معیشت کو مزید دھچکوں سے بچانا بتایا جا رہا ہے۔

 بینک آف اسرائیل کے اس اعلان سے قبل اسرائیلی کرنسی کی ویلیوساڑھے7 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی۔

ترک میڈیا کی رپورٹیں

ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی  فوج  آئرن ڈوم سسٹم سے لیس کچھ یونٹوں کو گولہ  بارود فراہم نہیں کر رہی، اسرائیلی فوج کے پاس گائیڈڈ  اینٹی ائیر کرافٹ میزائل محدود  تعداد  میں ہیں، اسرائیلی فوج غزہ  سے قریب ایشکلون، اشدد  اور  سدیرات شہروں پر اسی وجہ سے راکٹ حملے روکنے میں ناکام رہی۔

اسرائیلی شہریوں نے خوراک ذخیرہ کر لی

  اسرائیل میں تل ابیب سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں نے خوراک ذخیرہ کرنا شروع کردی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے بار بار اعلانات کہ وہ حماس کے خلاف طویل اور نتیجہ خیز جنگ کرنے جا رہے ہیں، اسرائیل کے تمام شہروں اور دیہات میں عام شہریوں نے خوراک اور دیگر ضروری اشیا کے ذخیرہ کے ساتھ  اپنے گھروں میں محفوظ خندقیں بنانے کا کام بھی شروع کر  دیا ہے۔