(سٹی42) سابق وزیر اعظم کی حالت مزید بگڑ گئی، پلیٹ لیٹس کم ہونے کے باعث نواز شریف کی علاج کیلئے بیرون ملک روانگی مشکل ہوگئی ہے، طبی ماہرین نے عام پرواز سے سفر رسک قرار دیدیا۔
سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف 19 روز سے پلیٹ لیٹس کی کمی کے سنگین نوعیت کے عارضہ میں مبتلا ہیں اور تاحال ان کے پلیٹ لیٹس بار بار گرنے کی وجہ کا سراغ نہیں لگایا جاسکا، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزیدکم ہوکر 8 ہزاررہ گئے، بیرون ملک سفر کیلئے50 ہزار پلیٹ لیٹس ہونا ضروری ہیں، دن بہ دن بگڑتی صحت صورتحال کے سبب سابق وزیر اعظم کی بیرون ملک علاج کیلئے روانگی میں مشکلات بڑھ گئیں۔
سروسز ہسپتال میں ان کے علاج پر مامور میڈیکل بورڈ کی جانب سے میاں نواز شریف کی فوری جنیٹک سٹڈی کروانے کیلئے کہا گیا تھا تاکہ بون میرو کے خود سے پلیٹس لیٹس نہ بنانے کی تشخیص ہوسکے اور اس کا علاج کیا جاسکے، تاہم جنیٹک ٹیسٹوں کی سہولت پاکستان میں دستیاب نہ ہونے پر ان کا علاج ممکن نہیں ہے۔
میاں نواز شریف 4 روز سے اپنے گھر میں قائم آئی سی یو میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی طبیعت بتدریج بگڑ رہی ہے اور تمام تر علاج کے باوجود پلیٹ لیٹس کم ہورہے ہیں،میاں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بھی ان کی صحت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تر علاج کے باوجود پلیٹ لیٹس مستحکم نہیں ہورہے۔
نواز شریف کی ہر گزرتے دن کے ساتھ گرتی ہوئی صحت کے پیش نظر شریف فیملی نے اب انہیں بیرون ملک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکلوانے کیلئے وزارت داخلہ سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے یا پھر قومی ایئر لائن کی ڈائریکٹ فلائیٹ سے لندن لیجانے کے انتظامات کیے جارہے ہیں، دیگر فیملی ممبران بھی نواز شریف کے ہمراہ لندن جائیں گے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے میں تاخیرسے نوازشریف کی زندگی کیلئے خطرہ ہے، دوران فضائی سفر ائیر پریشر سے نوازشریف کی طبیعت مزید بگڑ سکتی ہے۔