ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مرغی کا گوشت سستا ہوگیا

مرغی کا گوشت سستا ہوگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( حسن علی )شہر میں منافع خوروں کا راج برقرار ہے۔ سبزیوں اور پھلوں کی من مانی قیمت پر فروخت دھڑلے سے جاری وساری ہے۔ تاہم شہر میں مرغی کے گوشت کی قیمت میں 4 روپے فی کلو کی کمی دیکھی گئی۔

تفصیلات کے مطابق احساس اور درد مندی سے عبارت ماہ رمضان میں ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوز شہریوں سے لوٹ مار میں مصروف ہیں،مارکیٹوں میں سبزی پھلوں کی مرضی کی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حکومتی دعوے بھی بے اثر رہے۔ ماہ رمضان بھی مہنگائی مافیا کے ہاتھوں لٹنے والوں کا کوئی پرسان حال نہیں،15 ویں روزے بھی لیموں 500 روپے کلو ہی فروخت ،،پیاز، آلو، لہسن اور ادرک کی قیمتوں میں بھی بھونچال برقرار رہا،مہنگائی کے ہاتھوں پریشان حال شہری وعدے پورے نہ کرنے،عملی اقدامات نہ اٹھانے اور مافیا کیخلاف انتظامیہ کو متحرک کرنے میں ناکامی پر حکمرانوں سے نالاں ہیں۔
دوسری جانب برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں 15 ویں روزے  کمی کی گئی،  مرغی کے گوشت کی قیمت میں 4 روپے کی کمی ہوئی جس کے بعد 260 روپے فی کلو ہوگیا۔گزشتہ دنوں   مرغی کا گوشت   9 روپے فی کلو مہنگا ہو گیا۔زندہ  مرغی 6 روپے  اضافے کے بعد 182 روپے کلو فروخت جبکہ  مرغی کا گوشت 6 روپے اضافے  کے بعد 264 روپے فی کلو کا تھااور فارمی انڈے 97 روپے  فی درجن پر مستحکم رہے۔

علاوہ ازیں پنجاب نے 43 سال بعد اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئے اپنا پہلا ایکٹ تیار کر لیا، نئے ایکٹ کے شیڈول میں موجودہ دور کی اہم اشیائے ضروریہ کو شامل کر لیا گیا۔لاہور سمیت پنجاب بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے1977 میں بنایا گیا وفاقی حکومت کا پرائس کنٹرول قانون ہی رائج ہے، جوپرانا ہو جانے کے باعث جدید تقاضوں سے محروم ہے، جس پر محکمہ انڈسٹریز پنجاب نے 43 سال بعد پنجاب اسینشیل کوموڈیٹیز پرائس کنٹرول ایکٹ 2020 کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے ۔

نئے ایکٹ کے شیڈول میں منرل واٹر، ڈبل روٹی،  گندم، بیکری آئیٹمز اور مٹھائیاں سمیت اہم اشیائے ضروریہ کو شامل کر لیا گیا ہے جو وفاقی حکومت کے پرانے قانون میں شامل نہیں تھیں ،اس قانون کے تحت اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول کے لئے پہلی بار پرائس انسپکٹرز تعینات کئے جائیں گے جن کو ٹریفک وارڈن کی طرز پر چالان ٹکٹ کاٹنے کا اختیار ہوگا۔ پرائس انسپکٹر منافع خوری پر ایف آئی آر بھی کٹوا سکے گا جبکہ پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے کا اختیار ہو گا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer