سٹی42: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کاکہنا ہے کہ میں ماں باپ سے کہوں گی کہ اپنے بچوں کو اردو اور انگلش سیکھائیں لیکن پنجابی بھی لازمی سیکھائیں ،ہمارے بچے پنجابی زبان اپنائیں اور فخر سے بولیں ۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ بلوچستان والے اپنی زبان فخر سے بولتے ہیں لیکن ہم پنجابی جب پنجابی زبان بولتے ہیں تو فخر سے نہیں بولتے ،اپنے بچوں کو اردو سیکھاتے ہیں یا انگریزی سیکھاتے ہیں ، اور ہم سب یہ کرتے ہیں میں اپنے آپ کو بیچ میں شامل کرکے یہ کہہ رہی ہوں ،لیکن یہ اچھی بات نہیں ہے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہناتھا کہ پنجابی زبان میٹھی زبان ہے ،پنجابی زبان میں شاعری سننے کا جو مزہ ہے وہ شاید کسی اور زبان میں نہیں ہے ،پنجابی شاعری میں جس طرح جذبات کو سمیٹ سکتے ہیں شاید کسی اور زبان میں ایسا ممکن نہیں ہے ،میں ماں باپ سے کہوں گی کہ اپنے بچوں کو اردو اور انگلش سیکھائیں لیکن پنجابی بھی لازمی سیکھائیں ،ہمارے بچے پنجابی زبان اپنائیں اور فخر سے بولیں ۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کا مزید کہناتھا کہ ہم دوسروں کی روایات پر چل پڑے ہیں ہم نے اپنی روایات ، میٹھی زبان اور کلچر کو بھلادیا ہے مجھے کبھی کبھی اس بات کی فکر ہوتی ہے نئی نسل یہ زبان بھول ہی نہ جائے ،پنجابی زبان کو ایک سبجیکٹ کے طور پر شامل کرنا چاہئے تاکہ لوگ اسے بولیں ،ان کاکہناتھا کہ پنجاب کی تہذہب بہت وسیع ہے ،پنجاب کا کلچر گہرا اور وسیع ہے ،اپنی ثقافت کو ہم نے بلا دیا مجھے اس کی فکر ہوتی ہے، جب آپ اپنی زبان سے دور ہوتے ہیں تو اپنی جڑوں سے دور ہوتے ہیں ۔
ان کاکہناتھا کہ سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر چاہے کسی بھی جماعت کا ہو نہیں ہونا چاہیے ،اگر روایات ختم ہوگئیں تو آنے والی نسلوں کا نقصان ہوگا ،پنجاب کے عوام کا کمال ہے کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹی کو بیٹھایا ہے ،لوک داستانیں ہیں یہاں سوہنی ماہی وال۔ہیر رانجھا۔ پنجاب کی داستانیں ہیں ۔
مریم نواز کاکہناتھا کہ بیٹیوں کو عزت دینا سب کا کام ہے ،خواتین کو مشکلات آتی ہیں ،پنجاب کی بیٹی مشکل وقت میں باپ کی طاقت بنتی ہے مشکل وقت میں شوہر کا ساتھ بھی دیتی ہے جتنا گھرانہ مضبوط ہوگا اتنا ہی معاشرہ مضبوط ہوگا ۔ان کاکہناتھا کہ تہواروں کو منانا ایک دوسرے کو یاد کرنا ہوتا ہے ،پنجابیوں کے تہواروں کو منانے پر فخر ہے۔