(علی اکبر) پنجاب اسمبلی نے تاریخی قانون سازی کرتے ہوئے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ترمیمی بل کی مشترکہ طور پر منظوری دے دی۔
سپیکر چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بل کی منظوری سے خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ، امہات المومنین، خلفائے راشدین، اہل بیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے خلاف شر کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ اپوزیشن رکن رانا مشہود نے کہا کہ ختم نبوتﷺ کی حفاظت پر پورا ایوان مبارکباد کا مستحق ہے، یہ بل سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی کوششوں سے پیش اور منظور کیا گیا۔ بل پاکستان مسلم لیگ کی رکن خدیجہ عمر نے پیش کیا جس کے تحت پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ تمام دینی کتب اور مذہبی مواد پہلے متحدہ علماء بورڈ سے تصدیق کرائے گا۔
سپیکر چودھری پرویزالٰہی نے بل کی منظوری پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز جو دین اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ لے کر آئے ہیں اس کے خلاف سازشیں ہوتی ہیں، باالخصوص سکول میں ہمارے بچوں اور بچیوں کو جو کتابیں پڑھائی جاتی ہیں ان کے ذہن میں دین اسلام، خلفائے راشدین، اہل بیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے خلاف نفرت انگیزی اور شکوک و شہبات پیدا کئے جاتے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ انشاء اللہ اس شر کے دروازے کو ہمیشہ کیلئے بند کر دیں، اس لئے ہم یہ اہم قانون سازی لے کر آرہے ہیں تاکہ ہماری آئندہ نسل محفوظ رہے جو ہمارا مستقبل ہے۔
دوسری جانب اتحاد اہل سنت والجماعت کے مرکزی امیر مولانا محمد الیاس گھمن نے چوہدری پرویز الہٰی کو خط لکھ دیا،مولانا الیاس گھمن کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی نے اسمبلی میں قابل اعتراض کتابوں پر پابندی لگا کر مسلمانوں کے دل جیت لیے ہیں۔ خط کے متن کے مطابق ملک میں قادیانی اور قادیانیت نواز ٹی وی چینلز، اخبارات، کتابوں اور تمام گستاخانہ لٹریچر پر پابندی لگانے میں بھی کردار ادا کیاجائے۔خط میں عالمی اتحاد اہل سنت کے مرکزی مولانا الیاس گھمن نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کو مبارکباد دی اور کہا، اگر اس بل اور فیصلہ کا اطلاق پورے پاکستان پر کر دیا جائے توملک سے فرقہ واریت، مذہبی پرتشدد منافرت کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔