ہماچل پردیش میں بارشوں سے 9 افراد ہلاک،ستلج، بیاس، راوی،چناب میں طغیانی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: اتوار کو  بھارت کی ریاست ہماچل پردیش میں شدید بارش نے تباہی مچا دی، لینڈ سلائیڈنگ، مکانات کو نقصان پہنچا اور کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے۔ جبکہ دریائے راوی، بیاس، ستلج اورر چناب میں پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی۔

شملہ ضلع کے کوٹ گڑھ علاقے میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک ہی خاندان کے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ کولو شہر میں لینڈ سلائیڈنگ سے ایک کچے مکان کو نقصان پہنچا جس سے ایک خاتون ہلاک ہو گئی۔ ایک اور واقعہ میں، ہفتہ کی رات چمبہ کی تحصیل کٹیاں میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک شخص زندہ دب گیا۔

پولیس نے بتایا کہ دریا  بیاس میں سیلاب اور کولو-منالی سڑک پر پتھر گرنے کے سبب کولو اور منالی سے اٹل ٹنل اور روہتانگ کی طرف گاڑیوں کی آمد و رفت کو مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔ ریاست میں گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کے 13 واقعات اور نو جگہوں پر سیلاب کی اطلاع ملی ہے، جبکہ 736 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہماچل پردیش کےحکام نے بتایا کہ اتوار کو تہری گڑھوال ضلع میں مٹی کے تودے کی زد میں آکر ایک گاڑی دریائے گنگا میں گرنے سے تین افراد ہلاک اور تین لاپتہ ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ گاڑی میں ڈرائیور سمیت 11 افراد سوار تھے، ان میں سے پانچ کو بچا لیا گیا اور انہیں رشی کیش کے ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہ کیدارناتھ سے رشی کیش جا رہے تھے۔

خراب موسم کے پیش نظر، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے لوگوں سے غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے اور ریاست آنے والے زائرین سے درخواست کی ہے کہ وہ موسم کی تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی اپنے سفر کی منصوبہ بندی کریں تاکہ تکلیف سے بچا جا سکے۔  ایک ٹویٹ میں، انہوں نے کہا کہ انہوں نے انتظامیہ کو کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ’ریڈ الرٹ‘ پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔

راوی، بیاس، ستلج، چناب سمیت بڑے دریاوں میں بہہ جانے کی وجہ سے سیاحوں سے کہا گیا ہے کہ وہ شدید بارشوں کے دوران سفر کرنے سے گریز کریں اور ندیوں کے قریب نہ نکلیں۔

نیوز ایجنسی اے این آئی نے ٹویٹر پراطلاع دی ہے کہ لیہہ-منالی قومی شاہراہ (این ایچ 3) کا ایک حصہ دریائے بیاس میں بہہ جانے کی وجہ سے بہہ گیا ہے۔

اے این آئی کے مطابق، ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم نے اتوار کو پانچ لوگوں کو باہر نکالا جو کلو کے قریب بیاس ندی کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے تھے۔

دریں اثنا، شملہ، سرمور، لاہول اور سپتی، چمبہ اور سولن اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب نے کئی سڑکیں بند کر دیں۔ یونیسکو کی ثقافتی ورثہ شملہ اور کالکا ٹریک کے درمیان تمام ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں کیونکہ لینڈ سلائیڈنگ اور درخت گرنے سے کئی مقامات پر ریلوے ٹریک بند ہو گیا ہے۔

بھارت کے ڈیزاسٹر مٹیگیشن کے ادارہ آئی ایم ڈی نے ہماچل کےسات اضلاع چمبہ، کانگڑا، کلو، منڈی، اونا، ہمیر پور اور بلاس پور اضلاع کے لیے 8 اور 9 جولائی کے لئے  ریڈ الرٹ جاری کر رکھاہےجبکہ شملہ، سولن اور سرمور اضلاع کے لئے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں ہفتہ اور اتوار کے دوران انتہائی تیز بارش کی وارننگ دی تھی۔