ویب ڈیسک: اسلام آباد میں تشدد کیس میں پولیس نے متاثرہ نوجوان لڑکی اور لڑکے کے بیانات ریکارڈ کرلئے جبکہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی اور لڑکا آپس میں شادی کرچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکا اور لڑکی نے پولیس کو بیانات ریکارڈ کرادیئے ہیں اور وفاقی پولیس نے ان کے بیانات 161 کے تحت راولپنڈی میں ریکارڈ کئے۔پولیس نے دونوں متاثرین کے بیانات کو تفتیش کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی اور لڑکا اب شادی کر چکے ہیں، متاثرین مکمل تحفظ اور قانونی امداد کی یقین دہانی پر بیانات کیلئے راضی ہوئے۔
ذرائع کے مطابق واقعے میں ملوث مرکزی ملزم سمیت چار ملزمان گرفتار ہیں جبکہ مزید افراد کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق عثمان مرزا گینگ نے لڑکی سے 13 لاکھ روپے وصول کیے، وفاقی پولیس کا بلیک میلنگ، بھتے کی دفعات شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ اعلیٰ پولیس افسران کا مزید دفعات شامل کرنے کیلئے وزارت قانون سے رابطہ جبکہ پولیس کا ایک ماہ میں کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ ،مفرور ملزمان کے نام پاسپورٹ واچ لسٹ پر ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، پولیس کی جانب سے ایف آئی اے کو ارسال مراسلے میں کہاگیا کہ ملزمان کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ہے ، ملزمان کے نام پاسپورٹ واچ لسٹ میں شامل کیے جائیں
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لے کر آئی جی اسلام آباد سے رابطہ کیا تھا اور انہیں ملوث افراد کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچانے کی ہدایت کی تھی،وزیراعظم نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے اور ملوث افراد کو قرار واقع سزا دی جائیں۔