علی رامے: پنجاب حکومت غریب عوام کو سستی ٹرانسپورٹ کی فراہمی میں بھی غیر سنجیدہ دکھائی دینے لگی۔ شہر میں 1350 بسوں کی اشد ضرورت کے باوجود نئی بسوں کی خریداری کے لیے فنڈ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر، محکمہ ٹرانسپورٹ کو بجٹ میں بسوں کی خریداری کے لیے صرف 60 کروڑ روپے ملے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب نے حکومت سے ڈیمانڈ کی تھی کہ صرف شہر لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لیے 1350 بسوں کی اشد ضرورت ہے،جس پر حکومت نے ابتدائی طور پر 200 بسوں کی خریداری کے لیے نئے مالی سال میں بجٹ فنڈ مختص کرنے کی منظوری دی۔محکمہ ٹرانسپورٹ نے ابتدائی 200 بسوں کی خریداری پر تین ارب 40 کروڑ مالیت کی بسوں کے لیے 60 کروڑ کا تخمینہ لگایا تھا لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کو بسوں کی خریداری کے لیے بجٹ میں صرف 60 کروڑ ملے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں پہلے ہی بسیں بہت کم رہ گئیں ہیں جن کی تعداد اب 220 ہے اور بجٹ میں فنڈ کم مختص کرنے سے شہر میں نئی بسیں آنا مشکل ہو جائیں گی کیونکہ 200 بسوں کی خریداری کے لیے 3 ارب 40 کروڑ روپے کا فنڈ درکار ہے۔ اضافی فنڈ کے لیے حکومت سے سپلمنٹری گرانٹ مانگی جائے گی اور سپلمنٹری گرانٹ کے اجرا پر حکومت نے پابندی عائد کررکھی ہے۔
لاہور میں حکومت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں کمی سے غریب عوام نجی ٹرانسپورٹرز کے ہاتھوں اضافی کرایوں کی مد میں لٹنے پر مجبور ہیں۔