راؤ دلشاد حسین: میٹروپولیٹن کارپوریشن کے شعبہ فنانس کی پھرتیاں، بجٹ دستاویزات نے کارکردگی کا پول کھول دیا، گزشتہ مالی سال کے ریونیو ٹارگٹ تو پورے نہ ہوسکے، نئےسال میں آمدن کے ٹارگٹس مزید بڑھا دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کے 29 ذرائع آمدن سے گزشتہ مالی سال میں 7 ارب 28 کروڑ کا ہدف رکھا گیا لیکن 6 ارب 23 کروڑ ہی اکٹھا ہوسکا، یوں ایک ارب 15 کروڑ50 لاکھ کے ریونیو خسارے کا سامنا رہا۔ پراپرٹی ٹیکس وصولی کا ہدف 2 ارب 48 کروڑ رکھا گیا ہے، لاہورپارکنگ کمپنی نے7 کروڑمیں سے3 کروڑہی دیئےتاہم 7 کروڑ ہدف مقررکیا گیا ہے، جنرل بس اسٹینڈز سے ریونیو ہدف 85 کروڑ رکھا گیا ہے۔
سینی ٹیش فیس کی مد میں ایل ڈبلیوایم سی سے ساڑھے 4 کروڑسے ایک پائی بھی موصول نہیں ہوئی، واساسےسینی ٹیشن فیس کی مد میں 12 کروڑمیں 4 کروڑ 70 لاکھ ہی مل سکے، میونسپل پراپرٹی کی مد میں9 کروڑ50 لاکھ میں7 کروڑ 40 لاکھ ملے جبکہ ایک کروڑ 80 لاکھ کا خسارہ ہوا، پراپرٹی ٹرانسفر فیس کی مد میں 2 ارب 38 کروڑمیں سےصرف2 ارب موصول ہوئے۔
شعبہ پلاننگ سے11 کروڑ 35 لاکھ میں سے 10 کروڑ 26 لاکھ ملے جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے12 کروڑ ہدف مقرر کردیا گیا، لائسنس فیس برائے کاروبار سے ریونیوٹارگٹ8 کروڑ70 لاکھ سے بڑھاکر9 کروڑ90 لاکھ کردیا گیا، مویشی منڈیوں سے8 کروڑ میں سے ایک پائی تک نہیں ملی۔ محکمہ سوئی گیس سےگراؤنڈرینٹ کی مدمیں ایک کروڑ 20 لاکھ میں سے ایک پائی بھی موصول نہیں ہوئی، ڈیتھ، برتھ اور میرج سرٹیفکیٹس کی مد میں 10 لاکھ میں 9 لاکھ ریونیو اکٹھا ہوا تاہم اب ریونیو ٹارگٹ بڑھا کر 12 لاکھ کردیا گیا۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن نے آمدن کے متفرق ذرائع سے14 کروڑسے بڑھا کر20 کروڑ کا ہدف مقررکردیا ہے۔