الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے لئے انتخابی نشانات کی فہرست جاری کردی

Election Symbols, City42, Election Commission of Pakistan, ECP, Intakhabi nishan, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عثمان خان: الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات کی تفصیل ریٹرننگ افسران کو بھجوا دی. سیاسی جماعتوں کو الاٹ کئے گئے انتخابی نشان صرف ان سیاسی جماعتوں کے منظور کردہ امیدواروں کو ہی دیئے جائیں گے۔

  الیکشن کمیشن کی منظور کردہ فہرست مین نئی جماعت پاکستان تحڑیک انصاف پارلیمنٹیرینز کو پگڑی کا نشان الاٹ کیا گیا ہے جبکہ استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب کا نشان دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے 145 سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات ریٹرننگ افسران کو بھجوائے ہیں۔  الیکشن کمیشن کی جانب سے ریٹرننگ آفیسروں کو بھیجے گئے مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب نامزد امیدوار کو متعلقہ انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔سیاسی جماعتوں کے لئے مختص انتخابی نشانات کسی آزاد امیدوار کو نہ دیئے جائیں۔الیکشن کمیشن کی فہرست میں موجود نشانات کے سوا کوئی نشان کسی امیدوار کو نہیں دیا جائے گا۔  

تحریک انصاف اور ایک درجن سے زائد دوسری سیاسی جماعتوں کے نام انتخابی نشانات کی حقدار سیاسی جماعتوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ان سیاسی جماعتوں کے نشانات انٹراپارٹی انتخابات نہ کروانے کے باعث روکے گئے ہیں۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ عوام میں مقبول تقریباً تمام انتخابی نشان سیاسی جماعتوں  نے پہلے ہی الاٹ کروا لئے ہیں۔  145 مقبول عام انتخابی نشان سیاسی جماعتوں کے لئے مختص کئے جانے کے بعد آزاد امیدواروں کے لئے کچھ ہی ایسے نشان باقی بچے ہیں جنہیں عوام میں آسانی سے پہچانا جاتا ہے۔ 

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی نشانات کی فہرست مین پی ٹی آئی کے سوا  گزشتہ انتخابات میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات شامل ہیں جبکہ نئی بننے والی دو سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز  نے پگڑی اور استحکام پاکستان پارٹی نے  عقاب کے نشان مانگے تھے جو انہیں دے دیئے گئے۔

اب یہ بات واضح ہے کہ الیکشن 2024  میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرئنز  انتخابی نشان تیر کے ساتھ بیلٹ پیپرز پر موجود ہو گی، جواد احمد کی برابری پارٹی قلم، مسلم لیگ ق بائیسکل اور مسلم لیگ نون شیر کے انتخابی نشان کے ساتھبیلٹ پیپر پر نظر آئے گی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی لالٹین، متحدہ قومی موومنٹ پتنگ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) اونٹ،   پشتونخوا ملی عوامی پارٹی درخت، جماعت اسلامی ترازو، جمعیت علما اسلام کتاب، تحریک لبیک کرین، شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ قلم دوات، آفتاب شیر پاؤ کی قومی وطن پارٹی چراغ، پاکستان پیپلزپارٹی (شہید بھٹو گروپ، غنویٰ بھٹو) "تلوار"،  پاکستان مسلم لیگ جناح "ہیلی کاپٹر"، ایم کیو ایم حقیقی "موم بتی" جمہوری وطن پارٹی پہیہ اور جاموٹ قومی موومنٹ کھمبا کے انتخابی نشان کے ساتھ  بیلٹ پیپر پر جلوہ افروز ہوں گی۔ 

الیکشن 2024 میں مجلس وحدت المسلمین خیمہ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ستارہ، نیششنل پارٹی آری، عوامی ورکرز پارٹی بلب کے انتخابی نشان کے ساتھ بیلٹ پیپر پر نظر آئیں گی۔  سنہ 2018 کے الیکشن کے بعد پاکستان کے وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں حکومتیں بنانے والی پاکستان تحریک انصاف کو انٹرا پارٹی الیکشن کروانے میں ناکامی کے سبب انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا جا رہا، تاہم تحریک انصاف اپنے  متنازعہ انٹرا پارٹی الیکشن کو مسترد کئے جانے اور انتخابی نشان الاٹ نہ کئے جانے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف کیس لڑ رہی ہے اور آج صبح اس کیس کی دوبارہ سماعت ہو گی ۔