پشاور میں مخبوط الحواس رکشہ ڈرائیور نے رکشہ کے کاغذات ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے سبب چالان کرنے پر اپنے رکشہ کو آگ لگا دی۔ٹریفک پولیس نے چالان کیوں کیا، رکشہ ڈرائیور نے رکشہ جلا ڈالا
ٹریفک اہلکار نے پہلے رکشہ کو آگ لگا کر اسے سڑک کے بیچ دھکیلنے کی ویڈیو بنائی پھر آگ بجھا کر رکشہ کو مکمل تباہ ہونے سے بچا دیا۔
منگل ے روز پشاور میں دلزاک روڈ پر متعین ٹریفک پولیس اہلکار نے رکشہ ڈرائیور احسان اللہ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس اور رکشہ کی رجسٹریشن کے کاغذات نہ ہونے کے سبب اس کا چالان کیا تو ڈرائیور احسان اللہ نے غصے میں آ کر اپنے رکشہ کو آگ لگا دی۔اس نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ جلتے ہوئے رکشہ کو سڑک کے درمیان میں کھڑا کر دیا۔
رکشہ ڈرائیور احسان اللہ کا موقف ہے کہ ھم آٹا اور گھی خریدنے کے لئے پریشان ہیں اور ٹریفک اہلکار ہمارے چالان کرتی ہے۔
سٹی ٹریفک پولیس ن کی وضاحت
پشاور کی سٹی ٹریفک پولیس نے بتایا کہ دلزاک روڈ پر چالان کئے جانے کے بعد رکشہ کو آغ لگانے والے ڈرائیور احسان اللہ کے پاس نہ اپنا لائسنس تھا، نہ اس کے پاس رکشہ کی رجسٹریشن موجود تھی۔ کاغذات نہ ہونے پر ٹریفک اہلکار نے چالان کیا تو رکشہ ڈرائیور نے غصہ میں آ کراپنے رکشے کو آگ لگا دی۔ ڈرائیور نے خود کو بھی جلانے کی کوشش کی ۔ ٹریفک اہلکاروں اور عوام نے رکشے پر لگی آگ بجھا کر ڈرائیور کو خود سوزی سے روک دیا۔
ریکارڈ چیک کرنے پر ڈرائیور کا ریکارڈ کریمینل نکلا۔ رکشہ ڈرائیور کے رشتہ داروں نے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں۔ انسانی ہمدردی کے تحت رکشہ ڈرائیور کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔