وزیراعلیٰ پنجاب کا کسان دوست اقدام، بھل صفائی مہم کاافتتاح کردیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: وزیراعلیٰ محسن نقوی کا ایک اور کسان دوست اقدام, پنجاب میں 10سال بعد22ہزارکلو میٹرنہروں کی بھل صفائی مہم کا آج سے باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب نے مسلم ٹاؤن موڑ کے قریب لاہور نہرسے بھل صفائی مہم کا افتتاح کیا۔  صوبائی وزراء ایس ایم تنویر،عامر میر،اظفر علی ناصر،کمشنر لاہور بھی ہمراہ موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نےسیکرٹری آبپاشی،سی سی پی و و دیگر حکام کیساتھ ملکربھل صفائی مہم کا آغاز کیا۔ محسن نقوی کو سیکرٹری آبپاشی نے بھل صفائی مہم کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعلی ٰنے کرین کے ذریعے بھی بھل صفائی مہم باقاعدہ شروع کی۔ 

بھل صفائی مہم کے افتتاح کے بعد محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں بھل صفائی مہم 31جنوری تک جاری رہے گی، دوسرے مرحلے میں فروری سے مارچ تک نہروں کے کناروں کی مرمت و بحالی کی جائے گی، بھل صفائی کی تکمیل سے 3 سے 4 لاکھ ایکڑ اراضی کو پانی میسر ہوگا، مجموعی طور پر 22ہزار کلومیٹر نہروں کی صفائی کی جائے گی،پہلے مرحلے میں 17ہزار کلومیٹر نہروں کی بھل صفائی ہو گی۔بھل صفائی کی مانیٹرنگ کیلئے پاکستان آرمی کے ادارے لمز کی خدمات حاصل کی ہیں، بھل صفائی کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی، لاہور کی نہر میں بعض مقامات پر ڈرینج کا پانی مکس ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے، ڈپٹی کمشنر اور ایم ڈی واسا نہر کا جائزہ لیں گے اور تحقیقات کریں گے،  لاہور کی نہر میں ڈرینج کا پانی مکس نہیں ہونے دے سکتے، نیسپاک بطور تھرڈ پارٹی کنسلٹنٹ بھل صفائی کی مانیٹرنگ کرے گا، سٹیلائٹ امیج سے بھل صفائی کی مانیٹرنگ ہو گی۔ امید ہے ہم بھل صفائی کیلئے اچھا رزلٹ دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نہر میں شہری گندگی ڈال رہے ہیں،شہریوں کو احساس ہونا چاہیے کہ کوڑا کرکٹ اور ڈرینج کا پانی نہر میں نہیں ڈالنا، ہر کام حکومت اکیلے نہیں کر سکتی،شہریوں کو ساتھ دینا چاہیے۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ بھل صفائی کی اصل افادیت صرف کسان جانتا ہے، گاؤں کو لوگوں کو ہر سال انتظار ہوتا ہے کہ بھل صفائی کب ہوگی؟ جب تک لوگ اپنے آپ کو ٹھیک نہیں کرینگے معاملات بہتر نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاری اڈے کی بہتری کے لئے الیکشن کمیشن کی منظوری چاہیے۔ تجاوزات کے خلاف آپریشن بند کر دیا ہے۔ 26ہزار الیکٹرک بائیکس اور الیکٹرک رکشے بلا سود دئیے جارہے ہیں۔ پارکنگ کی جگہ مختص کئے بغیر کوئی بلڈنگ منظور نہیں ہو رہی۔