ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

"آپ کو سمجھنا ہو گا کہ میں وزیراعظم ہوں"

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) شہدا کے ورثا سے ملاقات، وزیراعظم نے آمد کے مطالبے کو غلط روایت قرار دیا، انہوں نے کہا کہ آپ کو سمجھنا ہو گا کہ میں وزیراعظم ہوں،عام آدمی اور چیز ہوتی ہے، جب عام تھا تو آ گیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان  سانحہ مچھ کے شہدا کے لواحقین سے ملاقات کیلئے کوئٹہ پہنچے اور شہدا کیلئے فاتحہ خوانی کی،  وزیراعظم نے سانحہ مچھ کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ برادری کے تمام مسائل سمجھتا ہوں، ہزارہ برادری کیساتھ 20 سال میں جو ہوا سب جانتا ہوں،  ہزارہ برادری سے کئے گئے تمام وعدے پورے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں انتشار پھیلا رہا ہے ، 35 سے 40 لوگ پاکستان میں دہشتگردی کررہے ہیں۔  ان دہشتگردوں کیلئے سکیورٹی فورسز کا سیل بنا رہے ہیں،  ہزارہ برادری کو پورا تحفظ فراہم کریں گے ، تدفین پر شرط لگائیں گے تو سب کیلئے روایت بنے گی، اسی لئے پہلے کہا تھا آپ تدفین کر دیں میں کوئٹہ آ جاؤں گا، تدفین کیلئے شرط لگانا مناسب نہیں۔

وزیراعظم نے شہدا کے لواحقین سے ملاقات کے دوران کہا کہ آپ کو سمجھنا ہو گا کہ میں وزیراعظم ہوں، عام آدمی اور چیز ہوتی ہے، جب عام تھا تو آ گیا تھا، ایسے مطالبات پر عمل نہیں کر سکتا، کوئی گارنٹی نہیں کل پھر واقعہ ہو، پھر کیا کروں گا.

خوشی ہے آپ نے میری بات مانی، اصل مسئلہ بڑا ہے، صرف پاکستان میں نہیں، دنیا بھر میں مسلم امہ کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کی بہتری کی بھی کوشش کر رہا ہوں۔

ادھرشہدا کے لواحقین نے بلیک میلنگ والے جملے پر وزیراعظم سے احتجاج ریکارڈ کرادیا۔ عمران خان نے بیان پر نئی وضاحت پیش کردی اور  کہا کہ انہوں نے بلیک میلر متاثرین کو نہیں پی ڈی ایم کی قیادت کو کہا تھا، تاہم لواحقین سے گفتگو میں بھی وزیراعظم بلیک میلر کےبیان پر اپنا دفاع کرتے نظرآئے۔

وزیراعظم عمران خان معاہدے اور سانحہ مچھ کےشہدا کی تدفین کے بعد کوئٹہ پہنچے تھے، وزیراعظم نے گورنربلوچستان، وزیراعلیٰ جام کمال اور کمانڈر سدرن کمانڈ سے بھی ملاقات کی۔سرداربہادرخان یونیورسٹی میں لواحقین اور شہدا کمیٹی سےملاقات کے بعد وزیراعظم واپس اسلام آباد چلے گئے۔ 

Malik Sultan Awan

Content Writer