اداکار سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے

اداکار سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(زین مدنی) پاکستان فلم انڈسٹری کے سلطان اداکار سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 23 سال گزر گئے، مگر آج بھی مداحوں کے دلوں میں بستے ہیں۔

پنجابی فلموں کے بادشاہ سلطان راہی کی آج 23 ویں برسی منائی جائے گی، سلطان راہی کا اصلی نام حاجی حبیب احمد تھا، سلطان راہی بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفرنگر بجنور میں 1938 میں پیدا ہوئے، تقسیم ہند کے وقت وہ گوجرانوالہ آگئے۔ انہوں نے اپنی فلمی زندگی کا آغاز فلم باغی میں ایک معمولی سے کردار سے کیا تھا۔

1972 میں بطور ہیرو ان کی پہلی فلم بشیرا ریلیز ہوئی، اس فلم نے انھیں بام عروج تک پہنچا دیا۔ سلطان راہی نے مجموعی طور پر 804 فلموں میں کام کیا جن میں 500 سے زیادہ فلمیں پنجابی زبان اور 160 اردو زبان میں بنائی گئی تھیں جبکہ 50 سے زیادہ فلمیں ڈبل وریژن تھیں۔

ان میں سے 430 فلمیں ایسی تھیں جن کے ٹائٹل رول سلطان راہی نے ادا کیے تھے۔ ان کی مشہور فلموں میں بشیرا، شیر خان، مولا جٹ، سالا صاحب، چن وریام، آخری جنگ اور شعلے سرفہرست ہیں۔ 9 جنوری 1996 کو جب وہ اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈ لاہور آرہے تھے تو راستے میں چند نامعلوم افراد نے انہیں لوٹنا چاہا اور مزاحمت پر انھیں قتل کردیا۔ آپ لاہور میں شاہ شمس قادری کے مزار کے احاطے میں آسودہ خاک ہیں۔