قذافی بٹ: سینیٹر سراج الحق چیئرمین نیب پر برس پڑے، چئیرمین نیب تیز ترین احتساب کی بات کرتے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ کرنے کو تیار نہیں۔ جن کے نام پانامہ میں ہے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق منصورہ میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عدالتوں کو سپیڈی ٹرائل کر کے مجرموں کو سزائیں سنانی چاہئیں، جبکہ سابق وزیراعظم عدالتوں کو پارٹی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ اسے شہادت کا مرتبہ حاصل ہو جائے مگر اب ان کی یہ آرزو شاید پوری نہ ہوسکے۔
حکومت کے متعلق مزید ان کا کہنا تھاکہ قومی و ٹیکنو کریٹ حکومت محض ایک مفروضہ ہے جو بار بار حکومتی بنچوں کی طرف سے اٹھایا جارہاہے۔ 2018ء کے الیکشن کے متعلق انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن 2018 ءکے انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنائے۔
پانامہ لیکس کے متعلق سراج الحق نے کہا کہ جن لوگوں کے نام پانامہ لیکس میں ہیں اور قرضے ہڑپ کیے ہیں، انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اوراقتدار پر قابض کرپٹ ٹولے سے نجات کے لیے عوام کو اپنے ووٹ کی طاقت استعمال کرنا ہوگی۔