ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پابندی کے باوجود شہر بھر میں آکسی ٹوسن انجکشن کی کھلے عام فروخت جاری

پابندی کے باوجود شہر بھر میں آکسی ٹوسن انجکشن کی کھلے عام فروخت جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عمران یونس):سپریم کورٹ کی ہدایات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں گائے بھینسوں کو لگائے جانے والے آکسی ٹوسن ٹیکے کی فروخت جاری، انتظامی اداروں نے چپ سادھ لی۔

سپریم کورٹ نے بھینسوں سے زائد دودھ کے حصول کیلئے لگائے جانے والے آکسی ٹوسن ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ شہر کے مختلف میڈیکل سٹورز خصوصا گوالا کالونیوں میں اس ٹیکے کی فروخت ہورہی ہے ۔انجکشن لگاکر گائے بھینس سے حاصل ہونے والے دودھ کے استعمال سے شہریوں کو مختلف امراض لاحق ہوگئے، جس کا نوٹس لیا سپریم کورٹ نے اور لگا دی پابندی آکسی ٹوسن ٹیکے کی فروخت پر عدالتی فیصلے کے کئی روز بعد بھی انتظامی ادارے عدالتی رٹ کو لاگو نہ کراسکے اور مختلف میڈیکل سٹورز کھلے عام اس ٹیکے کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیں، دکانداروں کے مطابق ٹیکے پر بین تو لگا لیکن اس سے ٹیکے کی ڈیمانڈ اور قیمت بڑھ گئی ہے۔

بیشتر گوالوں نے عدالتی فیصلے کو سراہا اور ٹیکہ شدہ دودھ کو مویشیوں اور انسانوں کیلئے مضر صحت قرار دیا۔ایک دو نہیں تقریبا ہر میڈیکل سٹور پر یہ انجکشن باآسانی دستیاب ہے جو حکومتی اداروں کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایات کے باوجود شہر بھر میں آکسی ٹاسن کی کھلے عام فروخت جاری ہے۔اگر انتظامی ادارے چاہیں تو ہی اس ممنوعہ انجکشن کی فروخت رک سکتی ہے۔