بھارت میں نفرت کا پرچار خطرناک حدوں کو چھو گیا۔۔ نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ

 بھارت میں نفرت کا پرچار خطرناک حدوں کو چھو گیا۔۔ نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : بھارت میں نفرت کا پرچار خطرناک حدوں کو چھو گیا۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نےایک بار پھر انتہاپسند مودی حکومت کا پردہ چاک کردیا۔امریکی جریدے نے اپنی تہلکہ خیز رپورٹ میں لکھا کہ بھارت میں مسلمانوں کیخلاف تشدد اور نسل کشی کےمطالبات سیاسی کنارے سے مرکزی دھارے میں شامل ہو گئے ہیں، جبکہ انتہاپسند مودی سمیت سیاسی قیادت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔
 ہندو انتہاپسندوں کے ’دیش‘ میں نفرت اور شدت پسندی کا عفریت بے قابو ہونے لگا۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے تہلکہ خیز رپورٹ جاری کر دی۔ جس میں  لکھا ہےکہ بھارت میں نفرت کا پرچار فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہا ہےاور معمولی نوعیت کےواقعات بھی بڑے پیمانے پر قتل و غارت کا سبب بن رہے ہیں۔ عبادتگاہوں اور مذہبی اجتماعات پر حملوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، نام نہاد لَو جہاد کے الزام اور گاؤ رکشا کے نام پر تشدد کے واقعات معمول ہیں  جبکہ ہندوتوا کا ایجنڈا پہلے ہی پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔


نیویارک ٹائمز نے جینو سائیڈ واچ کی رپورٹ اور تنظیم کے بانی گریگوری اسٹینٹن کے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کے خدشات بڑھتے جارہے ہیں اور ایک بار جب ہجوم نے صورتحال کو اپنے کنٹرول میں کرلیا توپھر حالات جان لیوا ہوجائیں گے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں ہریدوار دھرم سنسد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہریدوار کو تشدد کی کال کے لیے منتخب کرنا اسٹریٹجک اہمیت کا حامل تھا کیونکہ اس شہرمیں ہرسال لاکھوں ہندو یاتری مذہبی تہواروں میں شرکت کے لئے آتے ہیں۔ ہندوانتہا پسندوں کی نظریاتی گراوٹ کا یہ عالم ہے کہ اپنے جیسے ایک غنڈے کے ہاتھوں گاندھی کے قتل کا جشن مناتے ہیں۔اس قاتل کی نظریاتی پرورش کرنے والی قوتوں نے بھارت کی سیاست پر غلبہ حاصل کر لیا ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی، آر ایس ایس کو اپنا نظریاتی اتحادی مانتی اور الیکشن مہم میں اس کے رضاکاروں پر انحصار کرتی ہے۔