ملالہ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کیخلاف میدان میں آگئیں

ملالہ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کیخلاف میدان میں آگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک :  ملالہ یوسفزئی نے ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ کالج پڑھائی اور حجاب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔

پرنوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ کالج پڑھائی اور حجاب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ ملالہ یوسفزئی  نے کہا کہ لڑکیوں کو ان کے حجاب میں اسکول جانے کی اجازت دینے سے انکار کرنا ایک خوفناک ہے۔ ملالہ نے کہا کہ کم یا زیادہ لباس پہننے کے معاملے میں خواتین پر اعتراضات برقرار ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ بھارتی رہنما کو مسلم خواتین کو پس پشت ڈالنا بند کرنا چاہیے۔

 دوسری  جانب  بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے معاملے پر کشیدگی برقرار۔کالجوں سمیت تمام تعلیمی ادارے 3 روز کیلئے بند کر دیئے گئے۔ کرناٹک ہائیکورٹ میں حجاب پر پابندی کیخلاف درخواستوں کی سماعت آج پھر ہو رہی ہے، گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے جذبات کی بجائے قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا یقین دلایا تھا جبکہ طالبات کے وکیل نے حجاب کو مسلمان لڑکیوں کا مذہبی فرض اور آئینی حق قرار دیا تھا۔

کرناٹک کے پی یو کالج میں باحجاب طالبات کے داخلے پر پابندی سے شروع ہونے والا تنازع شدت اختیار کر چکا ہے،انتہاپسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرستی میں ریاست کے دیگر سرکاری تعلیمی اداروں نے بھی حجاب پر پابندی لگا دی ہے۔ دوسری جانب مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم بھی انتہاپسندوں کی حمایت میں سامنےآگئے،،، وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے آئندہ سیشن میں مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا ہے، انتہاپسند وزیر کا کہنا ہے کہ حجاب یونیفارم کا حصہ نہیں ہے اور مدھیہ پردیش کے تعلیمی اداروں میں بھی اس پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔ حکومت آئندہ سیشن سےیکساں ڈریس کوڈ کے قواعد و ضوابط جاری کرے گی۔