ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پرائیویٹ سکولوں کا یکم مارچ سے تعلیمی سیشن شروع کرنے کے فیصلے سے انکار

پرائیویٹ سکولوں کا یکم مارچ سے تعلیمی سیشن شروع کرنے کے فیصلے سے انکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جنیدریاض:سرکاری سکولوں میں تعلیمی سال کا آغاز یکم مارچ سے ہوگا، پرائیویٹ سکولوں نے فیصلے پر عملدرآمد کرنے سے انکار کردیا،پرائیویٹ سکولوں نے مطالبہ کیاہے کہ تعلیمی سیشن جنوری یا ستمبر سے شروع کیا جائے ۔

سرکاری سکولوں میں تعلیمی سیشن ایک ماہ قبل شروع کرنے کیلئے امتحانات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن ڈاکٹر اللہ بخش ملک کا کہنا ہے کہ تعلیمی سیشن ایک ماہ قبل شروع ہونے سے بچوں کا ڈراپ آوٹ کم ہوگا اورگرمیوں کی چھٹیوں سے قبل بچے اپنا سلیبس اچھی طرح پڑھ سکیں گے۔ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے کہا کہ کیمبرج ، آکسفورڈ اور دیگر سسٹم کے تحت امتحان لینے والے نجی تعلیمی اداروں کو بھی آئندہ سال سے محکمہ تعلیم کے جاری کردہ شیڈول کےمطابق سیشن شروع کرانےکی کوشیش کریں گے۔

پرائیویٹ سکول فیڈریشن کےصدر مرزا کاشف علی کا کہنا ہے کہ رواں سال ٹیکنیکل طور پر سیشن یکم مارچ سے شروع نہیں کیا جا سکتا، اگر سیشن کا آغازجلد کرنا ہی ہے تو جنوری یا ستمبرمیں کرایا جائے تاکہ انگلش میڈیم سےاردو میڈیم میں داخلہ لینے والے طلباء کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو ۔مرزاکاشف علی نےبتایا کہ حکمرانوں کے بچے کیمبرج اور آکسفورڈ سسٹم کے تحت پڑھتے ہیں، وہ کبھی یہ نظام تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔

تعلیمی سیشن جلد شروع ہونے پر طلباء کا کہنا تھا کہ رواں سال وہ اپنا سلیبس مکمل نہیں پڑھ سکے، حکومت پہلے اعلان کردیتی تو اپنا سلیبس مکمل کرلیتے۔

تمام صوبوں میں ایک ہی وقت تعلیمی سیشن شروع کرنے کیلئےحکومت کو ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی، ملک میں یکساں تعلیمی نظام ہونے کے باعث جہاں طلباء کے تعلیمی سال ضائع ہورہے ہیں وہیں اس فرسودہ نظام سے والدین بھی شدید ذہنی کوفت کا شکار ہیں۔