( یاور ذوالفقار ) ہائیکورٹ نے شریف فیملی کی ملکیتی چوہدری شوگر مل کا کاٹا گیا بجلی کا میٹربحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر لیسکو اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے چوہدری شوگر مل کے وکیل مصطفی کمال کی درخواست پر سماعت کی۔ دائر درخواست میں وزارت توانائی، وزرات خزانہ، وپڈا اور لیسکو سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بجلی مہنگی ہونے سے انڈسٹری کے بل بہت زیادہ کر دئیے گئے ہیں، حکومت کی جانب سے ایک تو بل زیادہ بھیجے گئے دوسرا وقت صرف 2 دن کا دیا گیا۔
درخواست گزار وکیل نے مزید آگاہ کیا کہ قانون کے مطابق کم ازکم 7 دن کا وقت دینا ضروری ہوتا ہے، چودھری شوگر ملز کی پروڈکشن کا انحصار بجلی پر ہے، بجلی کا بل بڑھنے سے پروڈکشن کے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ نیپرا کی جانب سے کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بقایات کی وصولی ملز کی بندش کا باعث بن سکتی ہے۔ لیسکو کی جانب سے اضافی بلوں کی وصولی آئین کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ بجلی بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بقایاجات کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد آئندہ سماعت پر لیسکو اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔