( علی ساہی) محکمہ ایکسائز موٹربرانچ لاہور کےافسران کی کام میں عدم دلچسپی کے باعث پہلی دفعہ ٹوکن ٹیکس میں پچھلےسال کی نسبت پانچ فیصد کمی جبکہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مدمیں تیس فیصد اورٹرانسفر فیس گزشتہ برس کی نسبت پانچ فیصدکم ہونے پرمحکمے کو60کروڑروپےکے نقصان کا سامنا ہے۔
لاہورموٹربرانچ ریجن سی کےافسران کی کام میں عدم دلچسپی کےباعث پہلی دفعہ ٹوکن ٹیکس کی وصولی میں محکمے کو5فیصدکمی کاسامنا ہے،ایکسائزکےاپنےاعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کےپہلے پانچ ماہ شہرمیں ایک ارب اٹھاسی کروڑکی رقم وصول کی جبکہ رواں سال ایک ارب اکیاسی کروڑ کی رقم وصول کی گئی۔
اس طرح محکمے کوسات کروڑ کانقصان برداشت کرنا پڑا،ایکسائزکی جانب سے ناکہ بندی نہ کرنے کی وجہ سے ہزاروں نان رجسٹرڈگاڑیاں سڑکوں پرنظرآتی ہیں،لیکن کارروائی نہ ہونے کی وجہ سےرجسٹریشن میں دن بدن کمی ہوتی جارہی ہے،گزشتہ مالی سال کی نسبت رجسٹریشن کی مدمیں30فیصدخسارےکاسامنا ہے۔
گزشتہ برس ایک ارب ترپن کروڑ جبکہ رواں سال ایک ارب سات لاکھ کی رقم وصول کی گئی،محکمہ ایکسائزکوپچاس کروڑسے زائدکا نقصان ہے،اسی طرح ٹرانسفرفیس کی مدمیں15فیصدکمی کاسامنا اور تین کروڑساٹھ لاکھ نقصان کا سامنا ہے۔
ذرائع کا کہناتھا کہڈائریکٹرریجن سی رانا قمرالحسن سجادکوٹارگٹ کے حصول کے لیے نئی حکمت عملی بنانا پڑے گی،،،اگر بروقت اقدامات نہ کیےگئے تو ریکوری میں مزیدخسارے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔