ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے جشن آزادی کے جلسہ کی اجازت کیلئے درخواست پر سماعت ،ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر عدالت میں پیشب ہو گئیں۔ عدالت نے درخواست گزار کو 27 اگست کو جلسہ کیلئے درخواست دینے اور ڈپٹی کمشنر کو 16 اگست تک اس درخواست کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی آئی کے جشن آزادی کے سلسلہ میں جلسہ کی اجازت کیلئے درخواست گزار کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے آج جمعہ کے روز لاہور کی ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر کو صبح 11 بجے طلب کر لیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر عدالت میں پیش ہوئیں اور انہوں نے درخواست کے متعلق لاہور کی ضلعی انتظامیہ کا مؤقف پیش کیا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر کو درخواست پر 16 اگست تک فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔
جسٹس علی باقرنجفی نے پی ٹی آئی کے اکمل خان کی درخواست پر جمعہ کے روز سماعت کی تو عدالت کے طلب کرنے پر ڈپٹی کمشنررافعہ حیدر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ستارساحل کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ جسٹس علی باقرنجفی نےکہاکہ درخواست گزارکی27 اگست کے بعد درخواست آئے گی، اسے آپ قانون کے مطابق دیکھیں گے۔
خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا ان کو کوئی بھی درخواست دیں، یہ خارج کر دیتی ہیں۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ 26 اگست کے بعد کی کسی سرگرمی کے لئے درخواست دیں گے،تو اس کا جائزہ لیں گےاوراجازت بھی دیں گے ۔
جسٹس علی باقرنجفی نے کہا 14 اگست خوشی کا دن ہے، لڑائی کا نہیں، آپ ان کو درخواست دیں، یہ اجازت دے دیں گے۔ درخواستگزار کے وکیل نے کہا یہ صرف ہمیں ہی انکار کرتے ہیں، باقی سیاسی جماعتیں جلسہ کرنا چاہیں وہ کررہی ہیں،ڈی سی کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ درخواست دیں، قانون کےمطابق فیصلہ کردیں گے۔ لاءافسر کا کہنا ہےکہ تحفظ آئین ہمارے لئے مقدم ہے، پی ٹی آئی کی جلسہ کیلئے درخواست پرسکیورٹی ایجنسیز کی رائے معلوم کرکے فیصلہ کردیں گے،مزید سماعت 16اگست کوہوگی۔
قبل ازیں جمعہ کی صبح جشن آزادی،پی ٹی آئی کی جلسہ کی اجازت کیلئےدائر کی گئی درخواست پرسماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل خرم لطیف کھوسہ کے ساتھ مکالمہ کے بعد جسٹس باقی نجفی نے لاہور کی ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر کو پی ٹی آئی کو جلسہ کی اجازت دینے کے لئے نئی درخواست پر ہدایات دینے کے لئے صبح 11 بجے طلب کر لیا تھا۔
لاہورہائیکورٹ نےڈپٹی کمشنررافعہ حیدرکو11بجےطلب کرلیا۔ جسٹس نجفی نے کہا کہ ڈی سی آکربیان دیں کہ درخواست گزارکی درخواست پراجازت دی جائے گی۔
جسٹس علی باقر نجفی نے پی ٹی آئی کے اکمل خان کی درخواست پر سماعت کی تو پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل ستار ساحل پیش ہوئے۔
درخواست گزارکی جانب سے سردارخرم لطیف کھوسہ سمیت دیگرسمیت دیگرپیش ہوئے۔
حکومت کا جلسہ کی اجازت نہ دینے پر مؤقف
حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے لا افسر اور اسسٹنٹ ایدووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے کارکن کو جلسہ کی اجازت نہ دینے کی وجہ امن عامہ ہے۔ محرم کے جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کے حوالے سے انتظامیہ کوئی خطرہ مول نہین لینا چاہتی۔ 24،25 اور 26 اگست کو شہدائے کربلا کا چہلم بھی ہے۔ اسکےبعد درخواست دے دیں،غورکرلیں گے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ان کی درخواست دیکھ لیں گے۔ کوئی بات نہیں۔ ان کا حق ہے۔
وکیل خرم لطیف کھوسہ نے کہا ، یہ ہمیں 27 اگست کے لئے اجازت دے دیں۔
جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ گزار کے وکیل ان کے ساتھ میٹنگ کرلیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ ان کے ساتھ گزشتہ کئی دفعہ میٹنگز کرچکے ہیں ، جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔ یہ 27 اگست کیلئے میٹنگ کی انڈرٹیکنگ دے دیں۔
اس پر جسٹس علی باقر نجفی نے لا افسر کو ہدایت کی کہ یہ درخواست دے دیں گے ، اور آپ جگہ بتادیں گے۔ آپ نے یہ کہہ دیا ہے، آپ یہ سٹیٹمنٹ دے دیں۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم ذمہ داری سے یہ بات کررہے ہیں۔
اس پر جسٹس علی باقر نجفی نے اصرار کرتے ہوئے کہا، اس میں کیا حرج ہے کہ ڈپٹی کمشنر یہاں آکر سٹیٹمنٹ دے دیں۔ جسٹس علی باقر نجفی
عدالت نے ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 بجے تک ملتوی کردی ۔ بعد ازاں ڈی سی رافعہ حیدر صبھ 11 بجے عدالت مین پیش ہوئیں اور انتظامیہ کا مؤقف پیش کر دیا۔