سٹی42: چالیس سالہ سیاست میں پہلی مرتبہ دیکھا کہ پاکستان میں ڈی پی او اور ڈی سی پیسے لے کر لگائے گئے،عثمان بوزدار کے دور میں ڈی پی او اور ڈی سی پیسے دے کے لگتے تھے، پھر وہ جس ضلع میں جاتے تھے وہاں کرپشن کی ایک تاریخ لکھتے تھے۔ یہ باتیں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے قومی اسمبلی کے آخری اجلاس میں اپنا آخری خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کےرہنما راجا ریاض نے کہا کہ جب عمران خان نے بوزدار کو چیف منسٹر پنجاب بنایا، جب فرح گوگی کی حکومت بنی، جب پنکی پیرنی نے اپنا جادو ٹونا چلاناشروع کیا تو اس وقت عمران خان اپنے جوبن پر تھا، سب چیزیں "ایک پیج" پر تھیں، ہم نے اس وقت عمران خان سے اختلاف کیا۔ ہم نے عمران خان سے اختلاف شروع کیا، اپنے آپ کو علیحدہ کیا۔ ہم ن دوستوں نے عمران کو بتایا کہ جناب چئیرمین صاحب آپ کا حکومت کرنے کا طریقہ غلط ہے، یہ پاکستان کے لئے بھی بہتر نہیں، یہ آپ کی جماعت کے لئے بھی بہتر نہیں۔ اس سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے۔
راجا ریاض نے کہا کہ ہمارا عمران خان سے اختلاف چلتا گیا، جب عمران خان نے ملک کا ستیا ناس اور خانہ خراب کرنا شروع کر دیا، پھر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو ہم نے اس میں بھرپور طریقے سے عمران خان کی مخالفت کی اورخواجہ صاحب میرے بڑے بھائی ہیں لیکن وہ یہ ذکر کرنا بھول گئے کہ اگر آج ملک ڈیفالٹ نہیں ہوا تو اس میں ہماری اپوزیشن اور ہمارا خون بھی شامل ہے۔ اگر عمران خان وزیراعظم ہوتا تو شاید ملک آج ڈیفالٹ کر چکا ہوتا۔ شاید ہمیں آج اسمبلی کا آخری دن دیکھنا نصیب نہ ہوتا۔ راجا ریاض نے کہا کہ اس نے 9 مئی کا جو واقعہ کیا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ اس کے بعد موجودہ حکومت بنی تو ہم نے اس حکومت کی جائز پالیسیوں کی حمایت کی اور جہاں ضرورت سممجھی اس کی مخالفت بھی کی۔
اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے اعتراف کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مشکل ترین وقت میں بھرپور محنت کر کے پوری لگن کے ساتھ پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانیا۔ اور ملک کے اداروں کو صحیح سمت میں لے جانے کی کوشش کی جس مین وہ کافی حد تک کامیاب ہوئے۔ اسمبلی کا آج آخری دن ہے، ہم بہت خوش ہیں کہ ہم نے اس ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ ملک کے ادارے تباہ ہونے لگے تھے ہم نے ان کو بچایا، منگائی، بجلی کے بل، سوئی گیس کی قیمت قابو میں لانے کے حوالے سے ہم رزلٹ نہیں دیکھ رہے، بجللی ہمیں بتایا گیا تھا کہ سات روپے یونٹ بڑھے لگی لیکن یہ 14 روپے یونٹ بڑھ گئی ہے۔ اس مہنگائی میں غریب آدمی کا زندہ رہنا مشکل ہو چکا ہے۔ نگران حکومت کے لئے سب سے ضروری کام مہنگائی کو ایڈریس کرنا ہو گا۔
اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے ہاوس کو اعلیٰ طریقہ سے چلانے پر اسپیکر راجا پرویز اشرف کا شکریہ ادا کیا۔