تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کی کوشش ناکام

تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کی کوشش ناکام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( عابد چوہدری ) منشیات کا استعمال جرم ہے، منشیات کا کاروبار کرنے والے موت کے سوداگر، ایسے بلند و بانگ دعوے ہم آئے روز سنتے ہیں لیکن افسوس منشیات کا یہ گھناؤنا کاروبار نہ کم ہو سکا اور نہ ہوسکے گا۔

ڈی ایس پی سی آئی اے کوتوالی جاوید صدیق کے مطابق سی آئی اے پولیس نے ہربنس پورہ کےقریب رنگ روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے منشیات سے لوڈڈ گاڑی پکڑلی۔ پولیس نے گاڑی سے 200 کلو منشیات برآمد کر لی، سمگلرز نے آئل کے ڈرموں میں منشیات چھپا رکھی تھی۔

ڈی ایس پی کے مطابق ملزمان مدثر اور سکندر پشاور کے رہائشی ہیں جو کہ علاقہ غیر سے منشیات لا کر شہر کے مختلف تعلیمی اداروں کے اطراف میں سپلائی کرتے تھے۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جن سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان نے منشیات فروشوں کی گرفتاری پر ڈی ایس پی جاوید صدیق کونقد انعام اور اسناد دینے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب ماہرین کے مطابق جس طرح سے منشیات کا استعمال بڑھتا چلا جارہا ہے اگر اس پر بروقت قابو نہیں پایا گیا تو دنیا بھر میں یہ نشہ نوجوان نسل کو وقت سے پہلے بوڑھا بنانے اور ان کی صلاحیتوں کے خاتمے کے ساتھ انھیں مجرم بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔