سٹی 42:حکومتی ایوانوں میں آج کل ایک اور استعفوں کی بہا ر ہے،پہلے تانیہ ایدروس مستعفی ہوئیں ،پھر ایک ہی گھنٹے میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دے دیا ۔اب ایک اور اہم شخصیت نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹورز ذوالقرنین خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ میں نے اپنا استعفیٰ لکھ کررکھ لیا ہے اور وزیراعظم سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے پیریا منگل کو ملاقات کروں گا اور اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو پیش کروں گا۔ کرپشن پربات کی تو منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) اور وزارت صنعت و پیداوار کے حکام میرے مخالف ہوگئے اور مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے الزامات لگائے گئے۔
چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹورز کا کہنا تھا کہ میں بیرون ملک سے پاکستان میں بہتری لانے کے لیے آیا، میری ایک پہچان ہے اور اپنے اوپر ایسے الزامات نہیں لگنے دوں گا، میرے پاس کرپشن روکنے کے ایگزیکٹو اختیارات نہیں تو بہتر ہے کہ مستعفیٰ ہوجاؤں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹورز ذوالقرنین خان نے انکشاف کیا تھاکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر کروڑوں روپے کی چوریاں ہوتی ہیں، مہنگے داموں خریداری کی جاتی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کرپشن کا گڑھ ہے اور اس میں حکومتی شخصیات بھی ملوث ہیں جو ان پر مستعفی ہونے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہیں۔اس کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین ذوالقرنین علی خان نے ادارے میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو خط بھی لکھا تھا۔
دوسری جانب جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کی طرف سے ملز کو کام کرنے سے روکے جانے کی خبریں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز نے ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز کے 15 جولائی کے حکم نامے کے خلاف تمام دستاویزی ثبوتوں کیساتھ متعلقہ عدالتی فورم پر اپیل دائر کر رکھی ہے، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز یونٹ 1 کی توسیع کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز کا 15 جولائی 2020 کا حکم نامہ مکمل طور پر غلط، غیر قانونی، نا جائز اور حقائق کے منافی ہے، حکم نامہ میں سال 2014 کے دوران جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کو حکومت وقت کی جانب سے موصول ہونے والے شو کاز نوٹس کو بنیاد بنایا گیا ہے۔