ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ نہ ہو سکا ، وفاقی کابینہ نے پارلیمنٹ سے رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ختم ہو گیا، وزیراعظم نے ویڈیو لنک پر وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت کی،بیشتر کابینہ ارکان بھی ویڈیو لنک پر اجلاس میں شریک ہوئے،حکومتی قانونی ٹیم بھی کابینہ اجلاس میں شریک تھی،اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیاگیا،کابینہ اجلاس میں الیکشن کیلئے بجٹ دینے کے معاملے پر بھی غورکیاگیا،وزیر خزانہ اور وزیر قانون نے بجٹ اور الیکشن کے معاملے پر بریفنگ دی۔
ذرائع کاکہناہے کہ اجلاس میں صدر مملکت کے کردار کی مذمت کی گئی ،کابینہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل واپس بھجوانے کی مذمت کی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ صدر کا کردار پی ٹی آئی کے ایک کارکن جیسا ہو چکا ہے،پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کو واپس بھجوانا بدقسمتی ہے ،صدر مملکت کو آئین و قانون کی پاسداری کرنی چاہئے۔
ذرائع کامزید کہناہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ نہ ہو سکا ،الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق ہوا،ذرائع کاکہناہے کہ وفاقی کابینہ نے پنجاب الیکشن کیلئے فنڈز دینے کے معاملے پر پارلیمنٹ سے رائے لینے کا فیصلہ کیاہے،وفاقی کابینہ کاکہناتھا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل ہو گا،چار تین کا فیصلہ ہے تین دو کو کیسے تسلیم کرلیا جائے ،وفاقی کابینہ نے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے پر اتفاق کیا۔