(رضوان نقوی) پنجاب ریونیو اتھارٹی کو محصولات کے ہدف میں شارٹ فال کے بعد اب انتظامی بحران کا بھی سامنا ہے،چیئرمین پی آراے کی اہم ترین آسامی پرریگولر تعیناتی کیلئے حکومت پنجاب کو ڈیڑھ سال سے موزوں آفیسر نہ مل سکا,انیس انفورسمنٹ آفیسرز کا کنٹریکٹ بھی سترہ اپریل کو ختم ہوجائےگا.
تفصیلات کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی میں چیئرمین کی آسامی خالی ہونے سے اتھارٹی کے انتظامی امور بری طرح متاثرہونے لگے ہیں-تاحال حکومت پنجاب کو پنجاب ریونیو اتھارٹی میں چیئرمین کی آسامی کیلئے موزوں افسر نہیں مل سکا ہے -حکومت پنجاب گزشتہ ڈیڑھ سال سے چیئرمین پی آراے کی اہم ترین آسامی پر ریگولر تعیناتی نہیں کرسکی ہے- حکومت پنجاب گزشتہ ڈیڑھ سال سے پنجاب ریونیو اتھارٹی کو چیئرمین کے نگران یا اضافی چارج کے ساتھ چلا رہی ہے-سابق چیئرمین پی آراے ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کی ریٹائرمنٹ کے بعد تاحال اضافی چارج دینے یا مستقل تعیناتی کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی کے 19انفورسمنٹ آفیسرز کا کنٹریکٹ بھی 17اپریل کو ختم ہوجائے گا-حکومت پنجاب تاحال 3سالہ کنٹریکٹ پر تعینات کئے گئے 19انفورسمنٹ آفیسرز کی توسیع یا مستقلی کا فیصلہ بھی نہیں کرسکی ہے۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو لاک ڈاؤن,انتظامی بحران ,عدالتوں میں زیرالتوا ریونیو کیسز کی وجہ سے بھاری شارٹ فال کا سامنا ہےجسکے باعث اتھارٹی اپنے سالانہ ٹیکس اہداف پورے کرنے میں بری طرح ناکام ہوجائے گی۔