دفعہ 144 میں ترمیم ، آئی جی پنجاب نے نئے احکامات جاری کردیئے

 دفعہ 144 میں ترمیم ، آئی جی پنجاب نے نئے احکامات جاری کردیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) آئی جی پنجاب شعیب دستگیر  نے دفعہ 144 میں ترمیم کر کے نئے احکامات جاری کر د یئے، مراسلہ سی سی پی او لاہور، سی پی اوز، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو بھجوا دیا گیا۔

آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق تمام بازار، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس بند رہیں گے، بڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز اشیائے خور و نوش، فارمیسی والا حصہ اوپن رکھیں گے، تمام ڈیپارٹمنٹل سٹور اشیائے خور و نوش کیلئے استعمال ہونیوالی ٹرالی کو ڈس انفیکٹ کرینگے، ایل پی جی کی دکانیں اور  فلنگ پلانٹس کھلے رہیں گے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سماجی، مذہبی یا سیاسی ہجوم پر مکمل پابندی عائد ہے، پرائیویٹ گاڑی پرایک شخص سفر کرسکتا ہے، میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں دوافراد مریض کیساتھ جاسکتے ہیں،ایک خاندان کے 2 افراد انتہائی ضروری ادویات یا گراسری لینے جا سکتے ہیں،  ریسٹورنٹس سے صرف ہوم ڈیلیوری کی اجازت دی گئی ہے،  سیمنٹ بنانے والے پلانٹ اپنے کالونی میں رہنے والا سٹاف استعمال کرینگے جبکہ بینک میں انتہائی ضروری سٹاف کام کرے گا۔

واضح رہےکہ  چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والے کورونا وائرس سے جہاں دنیا بھر میں لاکھوں لوگ متاثر اور ہزاروں ہلاک ہوچکے ہیں وہیں پاکستان میں بھی یہ وائرس اب تک 4334افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ 63 افراد موت کےمنہ میں چلے گئے،ملک بھر میں اب تک کورونا سے ہونے والی 63 ہلاکتوں میں سے سندھ اور خیبرپختونخوا میں 20،20 ، پنجاب 18 ، گلگت بلتستان 3 ، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے، کورونا سے سب سے زیادہ پنجاب متاثر ہوا، پی ڈی ایم اے مطابق    پنجاب میں اس وقت 2188، سندھ میں1036 ،خیبر پخواہ میں560 ، بلوچستان212،  گلگت بلتستان 213،اسلام آباد 102، آزاد کشمیر  میں 28 کنفرم مریض ہیں۔

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے  کیسز کے پیش  نظر پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی گئی جبکہ تعلیمی ادارے بدستور 31 مئی تک بند رہیں گے،27 مارچ کو حکومت  کی جانب سے گراسری سٹورز، کریانہ سٹورز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز کو صبح 8 بجے سے شام 8 بجے تک کھلے رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں دکانوں کے اوقات کار کو صبح 8 بجے سے شام  5 تک کردیا گیا  تھا۔

Sughra Afzal

Content Writer